جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں تیز رفتار 4 جی انٹرنیٹ خدمات بحال کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد اس پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے، عمر عبداللہ نے کہا کہ کبھی نہیں سے اچھا ہے کے دیر سے ایسا ہوا۔
اپنے ٹویٹ پیغام میں عمر عبداللہ نے کہا کہ 'ملک کا نیا مرکزی علاقہ جموں و کشمیر کے لوگ 18 ماہ تک مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد اب 4 جی انٹرنیٹ خدمات کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔'
واضح ہو کہ دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد جموں وکشمیر کو اور لداخ کو علیحدہ مرکزی خطے میں تبدیل کر دیا گیا تھا، انتظامیہ نے کہا تھا کہ شدت پسندوں کے ذریعہ غلط معلومات پھیلانے اور نیٹ ورک کا غلط استعمال کرنے کے لیے موبائل خدمات معطل رکھی گئی تھیں۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر پابندی کے باعث ہزاروں ملازمتیں ضائع ہوگئیں اور معیشت کو شدید دھچکا لگا۔