اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ایمبولنس ڈرائیور کی تاخیر کے سبب بچہ فوت - شیرخوار بچے

شیرخوار بچے کی ماں نے کہا ہے کہ 'اگر ایمبولنس کے عملے نے کھانا تیزی سے ختم کیا ہوتا تو میرے بیٹے کی جان بچ سکتی تھی'۔

odisha: infant dies in ambulance, as driver, pharmacist take long lunch break
ایمبولینس ڈرائیور کے تاخیر کے سبب بچہ فوت

By

Published : Aug 13, 2020, 12:54 PM IST

اڈیشہ کے قبائلی اکثریتی علاقہ میربھنج کے ایک جوڑے نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا ایک سالہ بیٹا ایمبولنس ڈرائیور کے تاخیر کے سبب فوت ہوگیا، جسے طبی امداد کی شدید ضرورت تھی۔

بیتانتی پولیس اسٹیشن کے تحت امباجڈا گاؤں کے نرنجن بہیرا اور اس کی اہلیہ گیتا نے ہنگامی صورتحال پیدا ہونے کے بعد اپنے ایک سالہ بیٹے کو باریپاڑا شہر کے پی آر ایم میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں داخل کرایا تھا۔

جب اس کی حالت مزید خراب ہوتی گئی تو اسپتال کے حکام نے کٹک کے ایس سی بی میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں بچے کو ریفر کردیا۔

اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نوزائیدہ بچے کو کٹک کے سشو بھون منتقل کیا جارہا تھا۔

ایمبولنس نے بمشکل تین سے چار کلو میٹر کا سفر طے کیا۔ اس دوران ڈرائیور فارماسسٹ اور ملازم نیچے اترے اور سڑک کے کنارے ایک ہوٹل میں لنچ کے لئے گئے۔

لڑکے کی والدہ گیتا بہیرا نے بتایا کہ 'ایمبولنس کا عملہ باریپٹا سے چھ کلومیٹر کے فاصلے پر این ایچ 18 پر مانچھنڈھا میں بہت دیر رکا رہا'۔

بچے کی ماں نے کہا ہے کہ 'اگرچہ ان تینوں نے جلدی دوپہر کا کھانا کھانے اور جلد ہی سفر دوبارہ شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن انہوں نے کھانے میں تقریباً 90 منٹ کا وقت لیا اور غیر مناسب تاخیر کی وجہ سے لڑکا مزید تڑپتا رہا'

'شیر خوار بچے کی حالت سے آگاہ ہونے کے باوجود ایمبولنس کے عملے نے ہماری گزارش پر بہت کم توجہ دی۔ ان تینوں نے دوپہر کا کھانا ختم کیا اس وقت تک بچہ بے ہوش ہوگیا تھا'

ABOUT THE AUTHOR

...view details