مرکزی وزارت زراعت و کسان بہبود نے 14 مئی کو ایک ڈرافٹ نوٹیفکیشن میں27 کیڑے مار ادویات کو انسان اور جانوروں پرمضر اثرات کی وجہ سے ممنوع قراردیا۔حکومت نے اس ضمن میں اعتراضات اور تجاویز دینے کیلئے ڈیڑھ ماہ کی مہلت دی۔جن 27 کیڑے مار ادویات پر پابندی عائد کی ان میں تھیرم، میلتھیون، کاربینڈزم، ڈیلٹامیتھرین، کپتان، کلور پائیریفوس( Thiram, Captan, Deltamethrin and Carbendizm, Malathion اور Chlorpyriphos)وغیرہ شامل ہیں۔ایک اور کیڑے مار دوا ڈائی کلورووس یا ڈی ڈی وی پی پر 31 دسمبر سے مکمل پابندی عائد کی جائیگی۔
حکومت ملک کو ماحولیاتی طور پر محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے کیونکہ بیشتر کیڑے مار دوائیاں انتہائی زہریلی ہیں ۔ اس وقت ان کے متبادل بھی دستیاب ہیں جنہیں ان کے مقابلے میں زیادہ محفوظ تصور کیا جاتا ہے ۔حکومت نے کسانوں اور ملک کی معیشت کے حق میں کام کیا ہے ۔کئی صنعتیں جن میں شہد کی مکھیاں پالنے والے آرگینک فارمنگ، مسالا صنعت سے وابستہ افراد، حکومت کے اس حکم نامے کا خیر مقدم کررہے ہیں۔
لیکن ہمیں اس حکم نامے کو بیج کی صنعت کے تناظر میںبھی دیکھنا چاہئے ۔فصلوں کے علاوہ ان ممنوع کیڑے مار ادویات کا استعمال صنعتوں میں بھی بیج اور اس کو لگنے والی مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے کیاجاتا ہے ۔اس ضمن میں جو کیڑے مار دوا سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہے ان میں Thiram, Captan, Deltamethrin and Carbendizm ہیں‘جو ممنوع فہرست میں شامل ہے ۔
ڈیلٹا میتھرین وہ کیڑے مار دوائی ہے جو مٹی میں پائی جانے والی بیماری کیخلاف استعمال ہو تی ہے اور جسے مکئی، باجرا، جوار، سورج مکھی ، سرسو اور سبزیوں کے سیڈ ٹریٹمنٹ کیلئے بروئے کار لائی جاتی ہے ۔یہ کفایتی ہے اور اسے صنعت کاربینڈیزم(carbendazim) کے ہمراہ کئی دہائیوں سے استعمال کر رہی ہے۔
اگر ہم تھرم (Thiram ) کی بات کریں تو یہ سیڈ ٹریٹمنٹ کیلئے سب سے موثر کیڑے مار دوا ہے جو بازار میں دستیاب ہے ۔یہ خاص کر ان کسانوں کیلئے اور زیادہ ضروری بن جاتا ہے جو دھان اور دالوں کے بیج سے زیادہ تر کام کرتے رہتے ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ دھان اور دالوں کے بیج ہایئرڈ بیج سے زیادہ سستا ہے ۔یہ کسان اونچے دام والی کیڑے مار دوائی خرید نہیں سکتے ہیں کیونکہ ان کا منافع بہت کم ہوتا ہے ۔تھرم( Thiram) اورکاربینڈیزم (Carbendazim) کے استعمال کی اجازت ان فصلوں، جیسے گندم اور دھان، کیلئے بھی دی جانی چاہئے، جہاںرقبہ کے اعتبار سے بیج کی ضرورت زیادہ ہے(بیس سے چالیس کلوگرام )اور بیج کی قیمت فی کلو گرام تیس روپے سے کم ہو۔