اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

زرعی قوانین کی منسوخی کے علاوہ کچھ بھی منظور نہيں

ہریانہ میں سونی پت کے کنڈلی بارڈر پر دھرنے پر بیٹھے کسانوں کو تینوں زراعتی قوانین منسوخ کیے جانے کے علاوہ کچھ بھی منظور نہیں ہے۔

زرعی قوانین کی منسوخی کے علاوہ کچھ بھی منظور نہيں
زرعی قوانین کی منسوخی کے علاوہ کچھ بھی منظور نہيں

By

Published : Dec 4, 2020, 3:25 AM IST

زرعی قوانین کے خلاف کنڈلی سرحد پر کسانوں کا احتجاج جمعرات کے روز بھی جاری رہا۔

واضح رہے کہ آج صبح کسانوں کا ایک وفد دہلی میں مذاکرات کے لیے روانہ ہوا تھا تاہم دن بھر دھرنے کے مقام پر موجود کسان دہلی میں ہونے والی بات چیت کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے رہے اور دھرنا کے مقام پر خطاب کے دوران کسان رہنماؤں نے واضح کیا کہ یہ تحریک صرف ایم ایس پی (کم سے کم سپورٹ پرائس) نظام کے لیے نہیں ہے۔

کسانوں کو تینوں زراعتی قوانین منسوخ کیے جانے کے علاوہ کچھ بھی منظور نہیں ہے

خیال رہے کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ تینوں زراعتی قوانین کو ختم کرکے کسانوں کے دیگر مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔

مختلف کسان رہنما صبح سویرے دھرنا مقام پر پہنچنا شروع ہوگئے، سہ پہر کو آزاد سماج پارٹی کے قومی صدر چندرشیکھر آزاد بھی کسانوں کے درمیان پہنچے۔

زرعی قوانین کی منسوخی کے علاوہ کچھ بھی منظور نہيں

انہوں نے کہا کہ بھیم آرمی اور اس کی پارٹی کے کسانوں، مزدوروں، مویشی پالنے والوں اور غریب عوام کے مفادات کے پیش نظر وہ تینوں زراعتی قوانین کی مخالفت کرتے ہیں اور کسان تنظیموں کے ساتھ مل کر عوام دشمن قوانین کو بدلنے کے حامی ہیں۔

اس کے علاوہ پنجابی گلوکارہ سونیا مان بھی احتجاج کی جگہ پر پہنچ گئیں اور کسانوں کے لیے اپنی حمایت ظاہر کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details