قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے ریاست تمل ناڈو کے چھ مختلف مقامات پر انصار اللہ شدت پسند گروپ سے تعلقات کے الزام میں چھاپہ ماری کی۔
این آئی اے نے آج شیخ محمد متین کے گھر کے علاوہ چھ مختلف مقامات پر چھاپے ماری کی۔ شیخ محمد متین کو 15 جولائی کو انصار اللہ شدت پسند کیس میں شمولیت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
این آئی اے تاحال تمل ناڈو کے مختلف اضلاع سے انصار اللہ شدت پسند گروپ کیس سے تعلقات کے الزام میں 16 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔
ان گرفتار شدہ افراد پر الزام ہے کہ انھوں نے بھارت کئی علاقوں میں حملے کرنے کے لیے شدت پسند تنظیم انصاراللہ گروپ بنایا۔ یہ تنظیم بھارت کے مختلف علاقوں میں شدت پسندانہ حملوں کا منصوبہ بنا رہی تھی۔
این آئی اے کے مطابق وہ تنظیم مختلف شدت پسند ادارے القاعدہ، دولت اسلامیہ اور سیمی جڑی ہوئی ہے۔
این آئی اے کے مطابق گرفتار شدہ افراد نے بھارت میں اسلامی حکومت قائم کرنے کے مقصد سے پیسے جمع کیے اور ملک میں شدت پسندانہ حملوں کا منصوبہ بنایا۔
اس معاملے میں این آئی اے نے غیرقانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق ایکٹ کی مختلف دفعات اور آئی پی سی کے تحت مذکورہ بالا افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔
این آئی اے 13 جولائی کو اس کیس میں نو افراد حسن علی، حارث محمد، محمد ابراہیم، میر غنی، رفیق احمد، منتشیر، عمر باروق اور فارق کو گرفتار کیا تھا۔
اس کے بعد 15 جولائی کو محمد شیخ متین، احمد اظہرالدین، توفیق احمد، احمد اظہر، محمد ابراہم، معین الدین سینی شان الحمید اور فیضل شریف کو گرفتار کیا گیا تھا۔