اردو

urdu

قومی انسانی حقوق کمیشن کا پریشان کن صحت عملہ پر نوٹس

By

Published : Jun 13, 2020, 1:35 PM IST

قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈویولپمنٹ اتھارٹی آف انٹیا (آئی آر ڈی اے) اور مرکزی وزارت خزانہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں پریشان کن صحت عملہ کے معاملے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

nhrc takes note of distressed health workers; sends notice to irda and finance ministry
قومی انسانی حقوق کمیشن کا پریشان کن صحت عملہ پر نوٹس

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) نے ایک میڈیا رپورٹ کے حوالے کے ذریعے از خود نوٹس میں کہا ہے کہ صحت عملہ اس وقت 'پریشان کن صورت حال میں مبتلا ہے'۔

میٹیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کو کورونا وائرس کے انفیکشن کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔ انہیں اپنی صحت کی حفاظت کے لیے گروپ میڈیکلیام پالیسیاں خریدنے کے سلسلے میں اعلی پریمیم (زائد اخراجات) کا مسئلہ درپیش ہے۔

سرکاری اطلاعات کے مطابق ناول کورونا وائرس سے 500 سے زیادہ ڈاکٹرز اور نرسز متاثر ہوئے ہیں۔

اسی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے لئے انشورنس کور یا تو نہیں ہے یا پریمیم کم ہے۔

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کے مطابق 'اس میں یہ بھی الجھن ہے کہ آیا مرکزی حکومت کی جانب سے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے لئے فراہم کردہ 50 لاکھ روپے کے ہیلتھ کور میں نجی ڈاکٹر، عام عملہ اور غیر کووڈ کام کرنے والے ڈاکٹرز شامل ہیں یا نہیں ۔

این ایچ آر سی نے انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آئی آر ڈی اے) کے چیئرمین، فنانشل ڈپارٹمنٹ سروسز، انشورنس ڈویژن اور مرکزی وزارت خزانہ کے سیکرٹری کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ اگلے چار ہفتوں میں اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

ایک بیان میں این ایچ آر سی نے کہا ہے کہ'مختلف کمپنیز کی طرف سے کورونا سپاہیوں کو خصوصی انشورنس نہیں کے برابر ہے۔ جس سے پورے نظام صحت پر منفی اثر پڑسکتا ہے'۔

اس مسئلے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے معاملے پر غور کرتے ہوئے کمیشن نے کہا ہے کہ 'اس معاملے میں اس کی مداخلت ضروری ہے کیونکہ بیشتر متاثرہ غریب شہری ہیں جو طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پہلے ہی کورونا وائرس کے صدمے میں ہیں'۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (؍ئی ایم اے) نے کہا ہے کہ 'کورونا کے معاملات میں اضافہ ہونے کے بعد ایک کمپنی اپنی اس معاہدے سے دستبردار ہوگئی ہے، جو پہلے اپنے ڈاکٹر صارفین کے لئے دو لاکھ روپے تک کا انشورینس فراہم کرتی تھی۔

آئی ایم اے نے بتایا ہے کہ کمپنی نے مبینہ طور پر 150 کے قریب ڈاکٹرز کی طرف سے ادائیگی کی گئی پریمیم واپس کردی ہے جو دستاویزات پر پہلے ہی دستخط کرچکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details