موسی ندی کی صفائی اور اس کی عظمت رفتہ کی بحالی کے لیے کئی منصوبے بنائے گئے، وہ لیکن برفدان کی نذر ہوئے اور تمام کارروائیاں کاغذات تک ہی محدود ہیں۔
اب نیشنل گرین ٹریبونل نے مرکزی و ریاستی پولوشن بورڈ کو حفظان صحت کو بنیاد بناکر سروے کرانے کی ہدایت دی ہے اور رواں برس 31 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
این جی ٹی نے بٹس فلانی کے پروفیسر سمن کپور کی نگرانی میں یہ موسی ندی کا سروے کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس سروے کا خرچ مرکزی و ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ برداشت کریں گی، جس میں تقریبا پانچ لاکھ 9 ہزار روپے خرچ ہوں گے۔