منگل کو جاری ایک رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں 51 مسلم عقیدت مندوں کو ہلاک کرنے والا آسٹریلیائی نژاد حملہ آور برینڈن ٹیرینٹ نے 2019 میں نیوزی میں اس قتل عام کو انجام دینے سے قبل بھارت سمیت دنیا بھر کا سفر کیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس نے بھارت میں تقریبا تین ماہ کا وقت گزارا۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں گزشتہ برس 15 مارچ کو ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں پانچ بھارتی بھی شامل تھے، اس حملے نے نیوزی لینڈ کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جسے دنیا کا ایک پرامن ملک سمجھا جاتا ہے۔
متعدد صفحات پر مشتمل رائل کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول چھوڑنے کے بعد 30 سالہ حملہ آور نے سنہ 2012 تک مقامی جم میں پرسنل ٹرینر کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کے بعد برینڈن نے پھر کبھی اجرت پر ملازمت نہیں کی۔ اس کی زندگی اپنے والد سے حاصل ہونے والی رقم اور اس سے کی جانے والی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی پر منحصر تھی اور اپنے والد کی جمع شدہ رقم سے اس نے دنیا بھر کا سفر کیا۔ سنہ 2013 میں اس نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا سفر کیا اور پھر سنہ 2014 سے 2017 کے درمیان اس نے دنیا بھر میں بڑے کے متعدد شہروں کا سفر کیا۔