قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے تحت 'الیکٹرانک و سوشل میڈیا کے دور میں اردو مصنّفین کی ذمے داریاں' کے عنوان سے منعقدہ دوروزہ عالمی ویبینارکے دوسرے دن افتتاحی خطاب کرتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ' اب قاری یا سامع کی قلت کا مسئلہ نہیں رہا، نہ تخلیقات کی اشاعت میں مشکلات درپیش ہیں، آپ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا استعمال کرکے اپنے خیالات و افکار منٹوں میں ساری دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔ اب اردو کے فروغ کے لیے اور خود اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے کماحقہ اظہار کے لیے بھی جدید ٹکنالوجی،سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ سے آگاہی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ' ویبینار کے مقالہ نگاروں نے اس بات پر زور دیا کہ سوشل میڈیا کی حیرت ناک ترقیات کے دور میں اردو زبان و ادب اور اردو تہذیب کے تحفظ کے لیے ہمیں منظم کوشش کرنی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے جہاں لوگوں تک رسائی آسان ہوگئی ہے اور اس کے بہت سے فائدے ہیں، وہیں اس کی وجہ سے بہت سی منفی چیزیں بھی سامنے آرہی ہیں اور ہمیں ان منفی چیزوں سے بچتے ہوئے اپنی تخلیقات لوگوں تک پہنچانے کی تدبیرکرنی ہوگی۔ سوشل اور الیکٹرانک میڈیا کے تیز تر پھیلاؤ کے عہد میں زبان ومعلومات کی صحت و استناد پر توجہ دینا بھی ضروری ہے، ورنہ معمولی کوتاہی سے ہماری زبان کو غیر معمولی خساروں سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ویکپیڈیا جیسے اہم پلیٹ فارم پر بھی اردو قلمکاروں کے سرگرم ہونے کی باتیں سامنے آئیں اور یہ کہا گیا کہ جدید ٹکنالوجی کے ذریعے وجود میں آنے والے ترسیل و ابلاغ کے تمام ذرائع کو بھر پور طریقے سے اپنانا ہوگا،جب تک ہم پوری طرح ٹکنالوجی سے ہم آہنگ نہیں ہوں گے، اس پلیٹ فارم پر اپنی زبان اور ادب کو فروغ نہیں دے سکتے۔
عالمی ویبینار کے پہلے تکنیکی سیشن کی صدارت پروفیسر نصیر احمد خاں نے کی اور نظامت کے فرائض ڈاکٹر عبدالحی (سی ایم کالج، دربھنگہ) نے انجام دیے۔ اس سیشن میں ملک و بیرون ملک سے نو مقالہ نگاروں نے اپنے مقالات پیش کیے۔ جن میں پروفیسر این کے درانی، ڈاکٹر سید تقی حسن عابدی(امریکہ)، پروفیسر شہزاد انجم(دہلی)،جناب عارف نقوی(جرمنی)، پروفیسر شاہد رسول (کشمیر)، جناب نصر ملک (ڈنمارک)، جناب سید اقبال حیدر (جرمنی)، پروفیسر مرنال چٹرجی (اوڈیشہ) اور پروفیسر ناصر مرزا (کشمیر) کے نام شامل ہیں۔
دوسرے سیشن کی صدارت ڈاکٹر عبدالحق یونیورسٹی کرنول کے بانی وائس چانسلر پروفیسر مظفر علی شہہ میری نے کی اور نظامت ڈاکٹر شفیع ایوب(جے این یو)نے کی، اس سیشن میں پانچ مقالات پیش کیے گئے، مقالہ نگاروں میں جناب عبدالسمیع بوبیرے(مہاراشٹر)، پروفیسر غلام ربانی(بنگلہ دیش)، پروفیسر غیاث الرحمن سید(دہلی)، ایلدوست ابراہیموف (آذربائیجان)، پروفیسر احتشام عالم خان(حیدرآباد) کے نام شامل ہیں۔
تیسرے سیشن کی صدارت پروفیسر آذرمیدخت صفوی نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد کاظم نے انجام دیے۔ مقالہ نگاروں میں ڈاکٹر عطاء اللہ خان کاک سنجری(کیرالا)، پروفیسر مشتاق احمد، ڈاکٹر سید زین الحق شمسی(بہار)، پروفیسراقبال احمد(یوپی)، پروفیسر احمدمحمد احمد عبدالرحمن(مصر)کے نام شامل ہیں۔