انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ تبلیغی جماعت نے ایک بڑی غلطی کی مگر اس کی ذمہ داری تمام مسلمانوں پر تھوپی نہیں جاسکتی۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تبلیغی جماعت نے ایک بڑی غلطی کی ہے، اس کے علاوہ جب وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی تھیں، تو تبلیغی جماعت نے توجہ نہیں دی۔
اقلیتی کمیشن قومی اقلیتی کمیشن کے سربراہ غیور الحسن رضوی اقلیتی کمیشن کے سربراہ غیور الحسن نے اس تبلیغی جماعت کے پھنس جانے کی دلیل کو بھی مانا مگر ساتھ میں کہا کہ اس بحران پر قابو پایا جاسکتا تھا، مگر اس پر توجہ نہیں دی گئی۔ دوسری طرف حکومت اس بحران سے نمٹنے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے، مگر میڈیا کی ذریعہ جس طرح تبلیغی جماعت پر ٹرائل کیا گیا وہ غلط ہے۔
انہوں نے کھل کر کہا کہ اسے ہندو بنام مسلمان نہیں بنایا جانا چاہیے، ایک سوال کے جواب میں کہا غلطیوں کے نام پر نفرت کی کوئی کوشش نہیں ہونی چاہئے، یہ غلط ہے۔ جماعت کے نام کسی ایک طبقہ کے خلاف نفرت پھیلانا غلط ہے۔