این آئی اے نے دیویندر سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا - jammu and kashmir
سابق ڈی ایس پی دیویندر سنگھ اور حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو کو امسال 11 جنوری کو ضلع اننت ناگ کے قاضی گنڈ سے پولیس نے گرفتار کیا تھا-
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جموں وکشمیر پولیس کے معطل شدہ ڈی ایس پی دیویندر سنگھ، حزب المجاہدین عسکریت پسند نوید بابو اور انکے چار مبینہ معاونوں کے خلاف سوموار کو جموں ضلع کے این آئی اے سپیشل کورٹ میں چارج شیٹ پیش کیا ہے-
این آئی اے نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ سابق ڈی ایس پی دیویندر سنگھ دہلی میں پاکستانی سفارتخانے کے کچھ افسران کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے میں تھا جو اس سے حساس جانکاری حاصل کرنے کی کوشش میں تھے-
ان کے خلاف انڈین پینل کوڈ اور یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے-
ایجنسی نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ یہ تمام افراد پاکستان میں مقیم عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈروں کے ساتھ مل کے بھارت میں تشدد اور ملک کے خلاف جنگی واقعات انجام دینے کی سازشیں کر رہے تھے-
قابل ذکر ہے کہ سابق ڈی ایس پی دیویندر سنگھ اور حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو کو امسال 11 جنوری کو ضلع اننت ناگ کے قاضی گنڈ سے پولیس نے گرفتار کیا تھا-
یہ دونوں شوپیان قصبے کے ایک رہائشی عرفان شفیع کی گاڑی میں پولیس کے مطابق جموں کی طرف جارہے تھے-
انکی گرفتاری کے بعد این آئی اے نے مزید چار افراد کو حراست میں لے کر انکے خلاف مقدمہ درج کیا ہے-
ان افراد میں نوید بابو کے چھوٹے بھائی سید عرفان شفیع کے علاوہ تاجر تنویر وانی، عسکریت پسند رفیع احمد راتھر اور تنویر میر شامل ہیں-
دیویندر سنگھ، نوید بابو اور دیگر چار محروس افراد پر الزام ہے کہ یہ پاکستان میں عسکریت پسندوں کے رابطہ میں تھے جن سے یہ فنڈ، ہتھیار لاکر عسکریت پسندی کو بڑھاوا دیتے تھے-