اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ممبرا: بھنڈارے میں زہر ملانے کے پیش نظر پوچھ گچھ - ممبرا

ممبرا میں اورنگ آباد اے ٹی ایس بھنڈارے میں زہر کے کیس کو حل کرنے کے لیے مندر پہنچی، جہاں اس نے لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔

رمیش بھوکٹے مندر کے ٹرسٹی

By

Published : Jul 25, 2019, 10:04 AM IST

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل ممبرا کے ایک مندر ٹرسٹی سے پوچھ گچھ کرنے کے لیے اورنگ آباد اے ٹی ایس ٹیم پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ اسی برس جنوری میں ممبرا، اورنگ آباد سے اے ٹی ایس کے ذریعہ گرفتار ملزمین پر شنکر مندر کے بھنڈارے میں زہر ملانے کا الزام ہے۔

بھنڈارے میں زہر ملانے کے پیش نظر پوچھ گچھ

اسی ضمن میں ملزمین کو دو روز قبل شنکر مندر پر لایا گیا اور مندر کے اراکین سے بھی باز پرس کی گئی۔

واضح رہے کہ اے ٹی ایس نے اورنگ آباد میں ملزمین کے خلاف چارج شیٹ بھی داخل کردی ہے ۔

اطلاع کے مطابق جنوری میں اے ٹی ایس نے ممبرا، اورنگ آباد میں مشترکہ کاروائی کرنے کے بعد تقریباً نو مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

گرفتار شدہ لوگوں پر الزام تھا کہ یہ لوگ بھیڑ والے علاقوں میں شر انگیزی و دہشت گردی پھیلانے والے تھے جس کے بعد انہیں ممبر اسے گرفتار کیا گیا۔

ان پر الزام ہے کہ ملزمین ممبرا میں واقع شنکر مندر کے بھنڈارے میں زہر ڈالنے کے لیے مندر تک پہنچے، لیکن بھنڈارے میں زہر نہیں ڈال سکے۔

مندر ٹرسٹی کا کہنا ہے کہ جنوری میں کچھ ملزمین کو لیکر اے ٹی ایس افسران یہاں آئے تھے، اور انھوں نے ہم سے پوچھ گچھ کی اورسی سی ٹی کیمرے کی چھان بین بھی کی۔

ٹرسٹی کا کہنا تھا کہ اے ٹی ایس نے ہی انہیں بھنڈارے میں زہر ملانے کی بات بتائی تھی، اور کہا کہ آپ انھیں جانتے ہیں یہ لوگ یہاں آئے تھے؟

ٹرسٹی کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ یہاں آتے ہیں ہم کیسے سب کو پہچان سکتے ہیں اس لیے ہمیں اس متعلق کچھ معلوم نہیں۔

مندر کے چیئرمین وشنو پاٹل نے بتایا کہ گذشتہ روز اورنگ آبا د سے کچھ پولیس افسران کچھ ملزمین کو لیکر آئے تھے ان ملزمین کے منہ نقاب سے ڈھکے ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے کچھ جانکاری چاہی جو ہم نے دیدیا اور جنوری میں جب یہ بھنڈارے کا واقعہ پیش آنے والا تھا ا س وقت ایودھیا سے ایک سادھوی آئی ہوئی تھیں اور ایک ہفتہ کا یہاں پوجا پاٹھ کھانے پینے کا پروگرام ان کی جانب سے چل رہا تھا، شاید اسی درمیان یہاں ملزمین یہاں شر انگزیز کرنے والے تھے لیکن ایسا کچھ ہوا نہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details