سنہ 1912 میں ریوا شنکر جھاویری نے منی بھون کی تعمیر کی تھی۔ گاندھی جی نے منی بھون میں سنہ 1917 سے 1934 تک قیام کیا، یہیں سے گاندھی نے سچائی، محبت اور عدم تشدد کا پیغام ملک بھر میں عام کیا، جن کی آج بھی قوم کو سخت ضروت ہے۔
سچائی، عدم تشدد کی آماجگاہ ممبئی کا منی بھون انسانی حقوق کے معروف امریکی رہنما مارٹن لوتھر کنگ نے جب سنہ 1959 میں ممبئی کا دورہ کیا، تو گاندھیائی نظریات سے متاثر ہو کر انھوں نے منی بھون میں ہی قیام کو ترجیح دی اور دو دن یہاں گزارے، حالانکہ ممبئی میں ان کے قیام کے لیے شاندار ہوٹل کا انتظام کیا گیا تھا۔ سنہ 2010 میں سابق امریکی صدر براک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشیل اوبامہ نے منی بھون کا دورہ کیا تھا اور یہاں آدھا گھنٹہ گزارا تھا۔
انسانی حقوق کے معروف امریکی رہنما مارٹن لوتھر کنگ ممبئی دورے کے دوران منی بھون میں قیام کو ترجیح دی تھی۔ منی بھون کے ٹرسٹی و سکریٹری میگھا شیام آجاونکر نے بتایا کہ گاندھی جی نے یہیں سے امن و آشتی اور عدم تشدد کے پیغام کو عام کیا، آج بھی ہمیں ان کی سخت ضروت ہے، اگر ہم پرامن طریقے سے رہیں تو یہی گاندھی جی کو سچا خراج عقیدت پیش کرنا ہوگا۔ انسانی حقوق کے معروف امریکی رہنما مارٹن لوتھر کنگ نے سنہ 1959 میں منی بھون کا دورہ کیا تھا اور یہاں قیام کو ترجیح دی تھی۔
گاندھی جی کا کمرہ منی بھون کی دوسری منزل پر ہے، جہاں ہمیشہ زائرین کا تانتا لگا رہتا ہے۔ اس کمرے کے ساتھ ایک میوزیم بھی ہے۔ گاندھی جی کے کمرے میں ان کے زیراستعمال ٹیلیفون تاحال موجود ہے۔ اس بھون میں اس وقت ان کے مطالعے میں رہنے والی مقدس مذہبی کتابیں بائبل، قرآن کریم کے ساتھ ساتھ ہندوؤں کی مذہبی کتابیں آج بھی اسی طرح محفوظ ہیں۔
گاندھی جی سے جڑی یادوں کو سمیٹنے کے لیے ہر برس لاکھوں افراد منی بھون کا دورہ کرتے ہیں۔