اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

مختار عباس نقوی دوبارہ مودی کابینہ میں شامل - مختار عباس نقوی دوبارہ مودی کابینہ میں شامل

مودی حکومت کی کابینہ میں شامل مختار عباس نقوی کی زندگی پر ایک نظر۔

فائل فوٹو

By

Published : May 30, 2019, 10:16 PM IST

مودی کابینہ میں شامل ہونے والے مختار عباس نقوی کی پیدائش 15 اکتوبر 1957کو الٰہ آبادکے بھادری میں ہوئی تھی۔ انہوں نے الہ آباد یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ۔ وہاں انہوں نے بی اے آنرس کے ساتھ ماس کمیونی کیشن میں ایم اے کیا۔

ہندوستان میں ایمرجنسی کا اعلان ہونے پر وہ 1975ء کے دوران میں جیل بھی گئے تھےاس وقت ان کی عمر 17 برس تھی۔ مسٹر نقوی اندرا گاندھی کو الیکشن میں ہرانے والے سماج وادی رہنما راج نارائن کے قریبی اور ان سے متاثر تھے اور ان کے اثرات کی وجہ سے ہی وہ سوشلسٹ بن گئے تھے۔

بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ مسٹر نقوی نے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر اب تک دو اسمبلی (1991، 1993) اور تین لوک سبھا (1998، 1999، 2009) لڑا ہے۔ 1998 میں رام پور سے بی جے پی کے پہلے مسلم لوک منتخب ہوئے ۔ راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر 2002، 2010، 2016 میں منتخب کیے گئے۔ مختلف اہم پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور رکن کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ کئی ہندوستانی پارلیمانی وفدوں کی قیادت بھی کرچکے ہیں۔

اٹل بہاری کابینہ میں مسٹر نقوی اطلاعات و نشریات اورپارلیمانی امور کےوزیر مملکت بھی رہ چکے ہیں اس دوران انہوں نے ڈی ٹی ایچ کے لئے خصوصی طور پر کام کیا۔ رخصت پذیر مودی کابینہ میں پہلے وہ اقلیتی امور کے وزیر مملکت تھے۔ اقلیتی امور کی مرکزی وزیر نجمہ ہبت اللہ کے منی پور کے گورنر بنائے جانے کے بعد مسٹر نقوی کو ترقی دیکر کابینی درجے کا وزیر بنایا گیا۔ وہ پی جے پی کے نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔

ان کی شادی سیمانامی ہندو خاتون سے 8 جون 1983 میں ہوئی تھی۔ جن سے ایک لڑکا بھی ہے۔ اس کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری، قومی نائب صدر، قومی ترجمان، بی جے پی کے نوجوان شاخ بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے قومی نائب صدر، 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران مرکزی الیکشن انتظامی تال میل کمیٹی کے سربراہ، مرکزی الیکشن کمیٹی کے رکن اور پارٹی کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر، بہت اہم ذمہ داریاں نبھائی ہیں ۔ اس کے علاوہ، کئی ریاستوں کی تنظیمی انچارج بھی ر ہے ہیں۔
مسٹر نقوی سیاسی سماجی شعبے میں 'بابائے قوم مہاتما گاندھی، پنڈت دین دیال اپادھیائے، 'لوک نائک جے پرکاش نارائن، ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، مسٹر اٹل بہاری واجپئی، مسٹر لال کرشن اڈوانی، مسٹر نریندر مودی سے متاثر رہے ہیں۔

وہ اس اصول پر یقین رکھتے ہیں کہ 'سیکھنے سے کبھی نہیں رکنا چاہئے، کیونکہ زندگی کا ہر باب سبق ہے'۔ وہ دو کتابیں 'سياه'اور 'دنگا'بھی لکھ چکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details