مغل فرمانرواں محی الدین محمد اورنگ زیب عالمگیر سے لگاؤ کا اظہار گاہے بگاہے ہوتا ہے ، لیکن اپنے اسلاف کو یاد کرنے کے معاملے میں ہم اپنی تاریخ سے کتنے نابلد ہیں، اس بات کا اندازہ سوشل میڈیا سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔
سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں نے 3 نومبر کو اورنگ زیب عالمگیر کی یوم پیدائش کی مبارک بادی ایک دوسرے کو دی، جبکہ اس سلسلے میں مؤرخوں کا کہنا ہےکہ مغل شہنشاہ اورنگ زیب 24 اکتوبر 1618ء کو داہود میں پیدا ہوئے تھے۔
اسلاف کو یاد کرنے میں تاریخی علم بے حد ضروری فیس بک واٹس ایپ سمیت دیگر سوشل میڈیا سائٹ پر دو نومبر سے ہی یہ پیغام وائرل ہونےلگا کہ تین نومبر کو مغل شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر کی یوم پیدائش ہے۔
جب اس سلسلے میں اورنگ زیب ریسرچ فاؤنڈیشن سے رابطہ کیا گیا تو یہ پتہ چلا کہ اصل میں اورنگ زیب عالمگیر کی یوم پیدائش 24 اکتوبر کو ہوئی تھی اور فاؤنڈیشن نے ان کی یوم ولادت کی مناسبت سے پندرہ روزہ پروگرام کا انعقاد کیاہے۔
اس کا مقصد اورنگ زیب عالمگیر کے تعلق سے غلط فہمیوں کو تاریخ کی روشنی میں دور کرنا ہے۔ اس مختصر سی تقریب میں مؤرخوں نے اورنگ زیب عالمگیر کی جہد مسلسل سے کا پورا نقشہ کھینچا۔
اس پروگرام میں مؤرخوں نے تاریخی حوالوں سے یہ ثابت کیا کہ مغل شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر گجرات کے داہود قصبے میں 15 ذی قعدہ 1028ہجری بمطابق 24اکتوبر 1618ء آپ کی ولادت ہوئی تھی، اس موقع پر انٹر نیٹ اور ویکی پیڈیا پر جو غلط معلومات فراہم کی گئی ہے اس کو درست کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، مؤرخوں کے مطابق تاریخ کی درستگی کرنا اور اسےنئی نسلوں تک پہنچانا بہت ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: ' سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول مگر مسجد کا نظریہ تبدیل نہیں ہوگا'
اس پورے معاملے سے ایک بات یہ بھی واضح ہوئی کہ اردو اور جدید تکنالوجی کے درمیان جتنا بڑا خلا ہے، اس خلا کو وقت رہتے پر نہیں کیا گیا تو آنے والی نسلیں گمراہی کے دلدل میں پھنستی رہیں گی، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں جدید تکنالوجی سے ہم آہنگ ہونا ہوگا۔ ورنہ تاریخ ہمیں فراموش کردیگی۔