اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ میں 400 سے زائد آئینی مقدمات زیر التوا - ورچوئل (آن لائن) سماعت

سپریم کورٹ نے کچھ زمروں اور بعض عدالتوں میں آزمائشی بنیادوں پر باقاعدہ سماعت دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن عدالت کی جانب سے ابھی تک مکمل اور باقاعدہ سماعت کے متعلق احکامات جاری نہیں کیے جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ میں 400سے زائد آئینی مقدمات التوا میں
سپریم کورٹ میں 400سے زائد آئینی مقدمات التوا میں

By

Published : Sep 26, 2020, 1:00 PM IST

یکم ستمبر 2020 تک پانچ رکنی، سات رکنی اور نو رکنی ججوں کے بنچ کے سامنے سپریم کورٹ میں مجموعی طور پر 435 آئینی مقدمات زیر سماعت تھے۔ گزشتہ دو ماہ میں یہ تعداد 435 برقرار رہی، جس کا مطلب ہے کہ اس دوران کسی بھی معاملے کو نمٹایا نہیں گیا۔

435 مقدمات میں سے 46 اہم اور 389 منسلک معاملات شامل ہیں۔ آئینی معاملات ایسے معاملات ہیں جن میں تنازعہ کی صورت میں عدالت کے جانب سے آئین یا قواعد کی تشریح شامل ہے۔

5 رکنی بنچ کے سامنے مجموعی طور پر 286 مقدمات زیر سماعت ہیں، 7 رکنی بینچ کے سامنے 13 اور 9 رکنی بینچ کے سامنے 135 مقدمات زیر سماعت ہیں۔

آئینی و غیر آئینی مقدمات کی کل تعداد62،054 ہے۔ ان میں سے 12،461 ایسے معاملات ہیں جن کو سماعت کے لئے عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔ 12،381 نامکمل، متفرق معاملات ہیں اور 80 ایسے معاملات ہیں جو سماعت کے امور کو تیار نہیں ہیں۔ بعض وجوہات کی بنا پر دونوں کیسز کی سماعت نہیں کی جا سکتی ہے کیونکہ عدالتی فیس، نوٹس پیش نہ کیے جانے وغیر کے سبب ایسے مقدمات کی تکمیل ابھی باقی ہے۔

بعض ماہرین قانون کے مطابق، ورچوئل (آن لائن) سماعت بھی مقدمات کے التواء میں اضافہ کا سبب ہے۔ سپریم کورٹ نے کچھ زمروں اور بعض عدالتوں میں آزمائشی بنیادوں پر باقاعدہ سماعت دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن عدالت کی جانب سے ابھی تک مکمل اور باقاعدہ سماعت کے متعلق احکامات جاری نہیں کیے جا رہے۔

پارلیمانی کمیٹی نے آسانی اور دستیابی جیسے فوائد کا حوالہ دیتے ہوئے باقاعدہ عدالتیں دوبارہ شروع کرنے کے بعد بھی ورچول (آن لائن) سماعت جاری رکھنے کا مشورہ دیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details