قومی دارالحکومت دہلی میں دیوالی پر پٹاخے جلانے کے سبب دھند چھائی ہوئی تھی۔ وہیں ہوا کا معیار مزید خراب ہوگیا۔ سپریم کورٹ نے دیوالی پر پٹاخہ چھوڑنے کے لیے دو گھنٹے کا طے شدہ وقت مقرر کیا تھا، لیکن عوام نے اس حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیر رات تک آتش بازی کی۔
لوگوں نے اطلاع دی کہ مالویہ نگر، لاجپت نگر، کیلاش ہلس، براڑی، جنگ پورہ، شاہ درہ، لکشمی نگر، میور وہار، سریتا وہار، ہری نگر، نیو فرینڈس کالونی، دروارکا سمیت متعدد علاقوں میں سپریم کورٹ کے دیے گئے وقت کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ نوئیڈا، گروگرام اور غازی آباد میں بھی لوگوں نے طے شدہ وقت آٹھ بجے سے پہلے بھی پٹاخے جلائے، حالانکہ ان پٹاخوں کی آواز کم ہی تھی۔
دہلی کی ہوا مزید زہریلی ہوئی سرکاری ایجینسیوں کے مطابق دیوالی کی رات 11 بجے دہلی کی ہوا کا معیار 327 تک پہنچ گیا، جبکہ 26 اکتوبر کی شب یہ 302 تھا۔
حکومت کی فضائی کوالٹی مانیٹرنگ کمیٹی'سفر' نے دیوالی کی رات پٹاخے جلانے، موسم میں بدلاؤ اور کھونسی جلانے کی وجہ سے دہلی کا اوسط ہوا کا معیار 'شدید' سطح پر پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق دن کے دوران آنند وہار میں پی ایم 10 کی سطح 515 درج کی گئی۔ اسی وقت وزیر پور اور بونا میں پی ایم 2.5 کی سطح 400 کو عبور کرگئی۔ دارالحکومت میں واقع 37 فضائی معیار کی نگرانی کے مراکز میں سے، 25 مراکز نے ہوا کے معیار کو 'ناقص' زمرے میں درج کیا ہے۔
اتوار کی رات گیارہ بجے دہلی کے قریب واقع فرید آباد، غازی آباد، گریٹر نوئیڈا اور نوئیڈا شہروں میں فضائی معیار کی سطح بالترتیب 320، 382، 312 اور 344 رہی۔
خیال رہے کہ گذشتہ دیوالی کے موقع پر دہلی میں ہوا کے معیار کی سطح محفوظ حد سے 12 گنا زیادہ ہوگئی تھی۔
اہم بات یہ ہے کہ صفر سے 50 کے درمیان اے کیو آئی 'اچھا'، 51 سے 100 'تسلی بخش'، 101 سے 200 'اعتدال پسند'، 201 سے 300 'برا'، 301 سے 400 'بہت خراب' اور 401 سے 500 کو 'سنگین' کے طور پر درج کیا جاتا ہے۔ اور 500 سے اوپر کو انتہائی سنگین ہنگامی صورتحال میں درج کیا جاتا ہے۔