اردو

urdu

ایودھیا تنازعہ پر ریویو پٹیشن نامناسب: توقیر رضا خان

By

Published : Nov 21, 2019, 2:46 PM IST

آئی ایم سی کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے بورڈ کے فیصلے کا ہر سطح پر مخالفت اور مذمت کرنے کا اعلان کیا ہے

ایودھیا تنازعہ مسئلے پر ریویو پٹیشن کو لے کر سخت ناراض

بابری مسجد حق ملکیت مقدمہ کا فیصلہ آنے کے بعد 'آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ' نے ریویو پٹیشن داخل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس اعلان کے بعد بریلی کے 'آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل' آئی ایم سی بورڈ نے اس فیصلہ پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔

آئی ایم سی کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے بورڈ کے فیصلہ کا ہر سطح پر مخالفت اور مذمت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بابری مسجد کے بابت عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے بعد تمام سیاسی جماعت، بلکہ پورے ملک کے نگاہیں 'آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ 'کے آئندہ قدم پر ٹہر گئیں ہیں۔

گزشتہ دنوں اس فیصلے کے بعد 'آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ 'کی پہلی میٹنگ میں ریویو پٹیشن داخل کئے جانے کے فیصلہ پر اتفاق رائے سے طے کیا گیا ہے کہ آئندہ ایک ماہ کے اندر اس فیصلہ پر عملی کام شروع کیا جائےگا۔

اس کے بعد آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل (آئی ایم سی) کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہر سطح پر ریویو پٹیشن داخل کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔

ایودھیا تنازعہ مسئلے پر ریویو پٹیشن کو لے کر سخت ناراض

اُنہوں نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کے بعد اس فیصلے کے خلاف دوبارہ اس فتنہ کو زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس فیصلے کا عوام و خواص نے دل سے استقبال کیا ہے۔ لہذا 'ریویو پٹیشن نہ تو ملک کے مفاد میں ہے اور نہ ہی ملّت کے مفاد میں'۔

جب اس فیصلہ سے قبل دونوں فرقوں کو بات چیت کے ذریعے معاملہ کی صلح کی بات چلی تھی تو دونوں فرقوں نے بات چیت کے ذریعے معاملے کو حل کرنے سے انکار کر دیا تھا اور عدالت عظمیٰ کا فیصلہ تسلیم کرنے کی حمایت کی تھی۔ اب جبکہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آ چکا ہے تو دونوں کو یہ فیصلہ قبول ہونا چاہیئے۔

آٰئی ایم سی کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اب صرف پرسنل بورڈ ہوکر رہ گیا ہے۔ بورڈ میں زیادہ تر اراکین ایک ذہن کے ہیں اور محض چار سے پانچ ممبر نے بورڈ کو اپنے قبضہ میں کر لیا ہے۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں اور بقیہ اراکین پر اپنا فیصلہ تھوپ دیتے ہیں۔

بابری مسجد کے عوض میں 5 ایکڑ ملنے والی زمین کے بابت توقیر رضا نے کہا کہ خیرات یا عطیہ میں ملی ہوئی زمین پر مسجد تعمیر نہیں کی جاتی ہے، بلکہ زمین کی قیمت ادا کی جاتی ہے، تبھی اُس مقام پر مسجد تعمیر ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: شنزو آبے نے جاپان کے سب سے طویل مدتی وزیراعظم

اُنہوں نے کہا کہ اوّلین طریقہ تو یہ ہے کہ مسلمانوں کو وہ زمین نہیں لینی چاہیئے۔ اگر ضروری ہے تو اُس زمین کی قیمت ادا کرکے اُسکی رجسٹری ہونی چاہیئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details