بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے ہیوسٹن میں بھارتی نژاد امریکی باشندوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے بھارت میں متعدد چیزوں کو خیرباد کہا ہے۔
انہوں نے دفعہ 370 کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 70 برسوں سے دفعہ 370 نے جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو ترقی سے دور کر رکھا تھا۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ان حالات کا فائدہ عسکریت پسندی کو فروغ دینے والی طاقتیں اٹھا رہی تھیں۔ اب بھارت کے آئین نے جو حقوق دیگر بھارتیوں کو دیا ہے، وہی حقوق جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو بھی مل گئے ہیں۔
انہوں نے وہاں کی خواتین، بچوں اور دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ختم ہو نے کی بات کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں ان کی پارٹی کی اکثریت نہ ہونے کے باوجود دو تہائی کی اکثریت سے اس بل کو پاس کیا گیا۔
نریندر مودی نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے یہاں جو کر رہا ہے اس سے کچھ ایسے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے جس سے خود ان کا ملک نہیں سنبھالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے بھارت کے تئیں نفرت کو ہی اپنا سیاسی مرکز بنا دیا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو سکون کے بجائے دہشت گردی چاہتے ہیں، دہشت گردی کو پالتے ہیں۔ انہیں پوری دنیا اچھی طرح جانتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ میں 9 گیارہ یا ممبئی میں 26 گیارہ ہو اس کے سازش کرنے والے لوگ کہاں پائے جاتے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اور دہشت گردی کو فروغ دینے والوں کے خلاف جنگ لڑی جائے۔
نریندر مودی نے اس سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس لرائی میں صدر ٹرمپ پوری مضبوطی کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔