بالی ووڈ کی اداکارہ زائرہ وسیم کے بالی ووڈ کو خیرآباد کہنے پر فلمی برادری میں تشویش کا ماحول ہے، زائرہ کے فیصلے سے بعض لوگوں کو خوشی ہے تو کچھ لوگوں نے عدم رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔
بالی ووڈ کے مختلف اداکاروں مثلا رضا مراد، نیل نتن موکیش، تنوشری دتا، ڈیزی شاہ اور کرنویر بوہرہ نے زائرہ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ زائرہ کا ذاتی فیصلہ ہے اور اس فیصلے سے متعلق وہ خود مختار ہیں۔
رضا مراد نے زائرہ کے فیصلے کو قبول تو کیا، تاہم اسے مذہب کے ساتھ منسلک کرنے کو غیر ضروری قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام اسلامی ممالک میں اسلامی قوانین کا نفاذ ہے، لیکن اس کے با وجود خواتین اداکاری اور میڈیا میں نیوز ریڈنگ کا کام کر رہی ہیں۔
رضا مراد نے کشمیر سے تعلق رکھنے والے مرحوم فاروق شیخ کو یاد کرتے ہوے کہا کہ وہ ہمیشہ فلم اور اسلام کو ساتھ لے کر چلتے تھے، انھوں نے کبھی بھی فلموں کو نماز کے راستے میں نہیں آنے دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ثانیہ مرزا بھی مذہبی ہیں، انھوں نے بھی روزے رکھے ہیں، نمازیں پڑھی ہیں اور بھارت کو بلندیوں تک پہنچایا ہے۔
اداکار نیل نتن مکیش نے کہا کہ 'میں مذہبی اور سیاسی معاملات پر نہیں بولتا میں زائرہ کو ان کے مستقبل کے لیےدعا گو ہوں'۔
اداکارہ تنوشری دتا کا کہنا ہے کہ 'میں نے زائرہ کا لکھا ہوا پوسٹ پڑھا، میں مدد تو نہیں کر سکتی لیکن میں یہ ضرور کہوں گی کے زائرہ کے اس فیصلے سے مسلم نوجوان اسلام کی پابندی کریں گے'۔