اردو

urdu

By

Published : Dec 13, 2019, 3:00 AM IST

ETV Bharat / bharat

ملی ادارے شہریت ترمیمی بل کے خلاف عدالت سے رجوع ہوں گے

ریاست کے ملی اداروں کے رہنماؤں میں شہریت ترمیمی بل پاس ہونے کے بعد غم و غصہ ہے ان اداروں نے عدالت عالیہ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

ملی ادارے  شہریت ترمیمی بل کے خلاف عدالت سے رجوع ہوں گے
ملی ادارے شہریت ترمیمی بل کے خلاف عدالت سے رجوع ہوں گے

مجلس علماء و خطبا امامیہ پٹنہ کے جنرل سکریٹری پری سید امانت حسین ، امارت شرعیہ بہار کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی ، ادارہ شریعت بہار کے غلام سرور قادری نے کہا کہ یہ بل ملک کو تقسیم کی نئی راہ پر لے جانے والا ہے اس کے خلاف ہم احتجاج کریں گے اور عدالت عالیہ سے رجوع کریں گے۔

مجلس علماء وخطبا امامیہ پٹنہ کے جنرل سیکریٹری سید امانت حسین نے کہا کہ تمام ملی اداروں کے اکابرین اس پر غور و خوص کر رہے ہیں آئندہ کیا لائحہ عمل تیار کیا جائے ، ابھی عدالت کا دورہ بند نہیں ہوا ہے ، ہم لوگ اس کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کریں گے۔

ملی ادارے شہریت ترمیمی بل کے خلاف عدالت سے رجوع ہوں گے

انہوں نے کہا کہ اس ملک کے لئے ہمارے آباء و اجداد نے جو قربانیاں دیں ہیں آج بھی ہم سے زیادہ کسی نے اس ملک کے لئے قربانی نہیں دی ہے ضرورت پڑی تو ہم قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ذریعہ یونیفارم سیول کوڈ کے بیان کو صرف ذہن کو منتقل کرنے والا بیان قرار دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے صرف مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ غیر مسلموں کی پسماندہ برادریوں اور آدیواسیوں کو اس سے زیادہ نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ھے ہمیں یقین ہے کہ اب پسماندہ طبقات ءہوش میں آئیں گے اور زیادہ سے زیادہ احتجاج کریں گے۔

امارت شرعیہ بہار کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی نے کہا کہ یہ بل ملک کے دستور اور ملک کے مفاد کے خلاف ہے ملک کو توڑنے والا ہے اور اس ملک کو دوسری تقسیم کی طرف لے جانے والا ہے۔

ملی ادارے شہریت ترمیمی بل کے خلاف عدالت سے رجوع ہوں گے

اس ملک کو بڑی محنت سے آزاد کروایا گیا اور یکجا کیا گیا ، آخری دم تک اس ملک کو ٹوٹنے نہیں دیا جائے گا اور جو طاقت ملک کو تقسیم کرنے میں لگی ہوئی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ وقتی طور پر ان کو کامیابی مل رہی ہے لیکن آنے والے دنوں میں وہ خود اپنے کیے پر پچھتائیں گے۔

ادارہ شرعیہ بہار کے غلام سرور قادری نے کہا کہ یہ بل جو مسلمانوں کے خلاف لایا گیا ہے اس سے صرف مسلمانوں کو ہی نہیں غیر مسلموں کو بھی نقصان ہوگا۔ اس طرح کا بل لا کر ہم سے شہریت کا ثبوت طلب کیا جائے گا جو یقینا افسوسناک ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details