بنگلورو میں پولیس کی جانب کی جانے والی تھرڈ ڈگری ٹارچر کی وجہ سے گرفتار مسلم نوجوان تنویر احمد کے دونوں گردے فیل ہو گئے ہیں اور فی الحال وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
یہ خبر عام ہونے کے بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرے کیے اور ملزموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد محکمۂ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ وہیں پولیس کی زیادتی کے شکار تنویر احمد کا کہنا ہے کہ ان پر آٹھ سے نو پولیس اہلکاروں نے زیادتی کی تھی۔
آج ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور ضمیر احمد خاں اور اقلیتی کمیشن کے سکریٹری انیس سراج ہسپتال میں زیر علاج تنویر احمد کی عیادت کے لیے پہنچے اور ان کی خبر دریافت کی۔