کورونا وائرس کی وبا سے بچاو کے لیے ملک گیر لاک ڈوان کے دوران وزارت داخلہ نے مْختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو ضروری اشیا کی فراہمی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں درپیش مسائل سے متعلق وضاحت پیش کیا ہے۔
امور برائے وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے کورونا وائرس (کوڈ 19) کے خلاف لڑنے کے لئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران ضروری سامان کی سپلائی چین کے بہاؤ میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں کو درپیش زمینی سطح کے مسائل کی وضاحت کی ہے تا کہ اس دوران عام آدمی کو کوئی پریشانی نہ ہو۔
سکریٹری داخلہ اجے بھلا نے ریاستوں / مرکزی زیر انتظام علاقوں کو لکھے گئے خط میں بتایا ہے کہ 'اشیائے خوردونوش، پھیل، سبزیاں، دودھ اور دودھ کی مصنوعات، گوشت، مچھلی، جانوروں کا چارہ، بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات، زراعت کی پیداوار، منشیات جیسے ضروری اشیا، دیگر پیداوار اور ان اشیا کی نقل و حمل کو مستثنیٰ رکھا گیا ہیں یعنی اس کی خرید و فروخت کی اجازت رہے گی'۔
اس کے علاوہ ادویہ سازی، طبی آلات، ان کے خام مال اور اس سے متعلق اشیا اور خاص طور پر ضروری سامان کی نقل و حمل کے لیے رہنما خطوط میں تفصیلات کا ذکر کیا گیا ہے۔
سکریٹری داخلہ اجے بھلا نے کہا کہ 'گزشتہ ماہ 29 مارچ کو میرے خط میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ حفظان صحت سے متعلق مصنوعات، چارجر اور بیٹری سیل وغیرہ ان استشنائی اشیا میں شامل ہوں گے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'استثناء دیئے گئے اشیا پر زمینی سطح پر فراہمی کی کوشش کی جارہی ہیں، جس کے ذریعے ان ضروری اشیا کی سپلائی چین کے بہاو میں پیش آنے والی رکاوٹ دور ہوں گی'۔