ذہنی طورپر متاثرہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے شخص کو سرحد پار کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش پر حراست میں لے لیاگیا۔
تلنگانہ کے ضلع ورنگل رورل کے خانہ پور منڈل کا رہنے والا ذہنی طور پر متاثرہ پرمیشور چار برس قبل لاپتہ ہوگیا تھا۔
پرمیشور کی ماں کی موت آٹھ برس قبل ہوئی تھی جس کے بعد سے ہی وہ ذہنی طورپر متاثر ہوگیا۔ اس کی بیوی منجولا، دو بیٹاں اور بیٹا حیدرآباد منتقل ہوگئے کیونکہ وہ اکثر ان کی پٹائی کرتا تھا۔
اسی دوران چار برس قبل پرمیشور ٹرین میں سوار ہوا۔ وہ مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے راجستھان کے جیسل میر میں واقع پاکستان کی سرحد کے قریب پہنچ گیا۔
اس نے سرحد پار کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر بھارتی فوجیوں نے اس کو حراست میں لے لیا اور اس سے پوچھ گچھ کی۔
پوچھ گچھ میں پتہ چلا کہ اس کا تعلق خانہ پور سے ہے۔ چونکہ وہ تلگو کے سوا کوئی اور زبان نہیں جانتا تھا اسی لئے ایک اور تلگو ریاست اے پی کے ضلع چتور سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی عہدیدار سریش بابو نے اس کی بات سمجھی اور اس مسئلہ پر خانہ پور کے سب انسپکٹرسائی بابو کو فون کرتے ہوئے اس بات کی اطلاع دی۔
سب انسپکٹر نے ان کو بتایا کہ اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور ذہنی طورپر متاثر ہونے کی وجہ سے وہ گھر سے چلاگیا ہے جس پر اس کی بیوی اور بچوں کو اطلاع دی گئی جو راجستھان پہنچے اور اس کو گھر واپس لایا۔