ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو کے شیعہ رہنما مولانا سید عباس نقوی نے پاکستان کے شہر بلوچستان کے ایک کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 11 مزدوروں کی ہلاکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ مولانا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ' پاکستان میں عسکریت پسندوں کا بول بالا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئے سال کے آغاز ہوتے ہی پاکستان میں اس طرح کے واقعات کا پیش آنا قابل افسوس ہے'۔
منگل کے روز اپنے ایک بیان میں شیعہ رہنما مولانا سیف عباس نقوی نے کہاکہ' پاکستان جو خود کو ایک اسلامی ملک قرار دیتا ہے، لیکن حقیقتا وہ ایک شدت پسند تنظیم 'آئی ایس آئی' کے اشاروں پر کام کر رہاہے اور یہ لوگ مسلسل وہاں اقلتیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' پاکستان میں گرودواروں، مندروں اور امام باڑوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے انہیں مسمار کیاجا رہا ہے۔ مزید وہاں شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والوں، ہندوؤں اور سکھ طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو قتل کیا جا رہا ہے'۔
مولانا سیف عباس نقوی نے مزید کہا کہ' جس طرح پاکستان حکومت نے عسکریت پسندوں کو کھلی آزادی دے رکھی ہے، وہاں لوگوں کا نام پوچھنا اور پھر شیعوں کو مارنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وہاں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں'۔
انہوں نے مزید کہاکہ' سعودی عرب کے اشارہ پر پاکستان میں شیعہ اٍور دیگر اقلیتوں پر ظلم و ستم ڈھایا جا رہا ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ' میں اقوام متحدہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پاکستان میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقنی بنائے جانے کے تئیں فوری اقدامات کرے اور پاکستان حکومت سے فوری طور پر یہ عہد لے کہ آئندہ کبھی اس طرح کے واقعات رونما نہیں ہوں گے'۔