حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش نے تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد میں شدید طوفانی بارش کے متاثرین کی ہر ممکن مدد کی لیے آگے آنے کی عوام اور صاحب ثروت افراد، تنظیموں اور رضاکارانہ اداروں سے اپیل کی ہے۔
مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ 13 اکتوبر کی شب سے ہوئی زبردست بارش کے سبب ناقابل بیان نقصانات ہوئے ہیں، کئی قیمتی جانیں گئی ہیں، سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے یا جزوی طور پر ان کو نقصان پہنچا۔ عوام ہنوز بارش کے مزید امکانات پر خوفزدہ ہیں اورکھانے پینے کے لیے کافی پریشان ہیں۔
اپنے گھروں کی چھتوں سے بھی محروم یہ افراد ہماری فی الفور توجہ کے مستحق ہیں، کئی تنظیمیں اور کئی افراد اپنے اپنے طورپر متاثرین کی ہر ممکن مدد کررہے ہیں تاہم حالات اور نقصانات کے لحاظ سے ابھی مدد کے بہت کچھ کام کرنا ضروری ہے۔ بارش متاثرین کی مدد کرنا انسانی فریضہ اور وقت کا تقاضہ ہے۔
کسی کی تکلیف کو دور کرنے کے لیے اگر ہم کچھ مصیبت اٹھاتے ہیں تو اللہ رب العزت ہم سے بہت خوش ہوتا ہے، مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ بارش سے غیر متاثر علاقوں کے نوجوان اور دیگر حضرات خاموش تماشائی نہ رہیں، دن بھر صرف سوشیل میڈیا پر مصروف رہنے اور امدادی کاموں کاصرف جائزہ لیتے رہنے کے بجائے جہاں جہاں امدادی کام ہورہے ہیں، عملی طورپر ہاتھ بٹائیں۔
مولانا جعفرپاشاہ نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقوں کے کئی گھروں میں لڑکیوں کی شادیوں کا سامان اور کپڑے تھے جو تباہ ہوگئے ہیں،کئی گھروں میں معصوم بچوں کے لیے دودھ، ڈبل روٹی، غذائی پیکٹس، کمبل اور دیگر سازوسامان کی بڑے پیمانہ پر ضرورت ہے، مولانا نے منہدم شدہ مکانات کی تعمیر کے سلسلہ میں مالدار حضرات کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ وہ غریب عوام کے منہدم مکانات کی تعمیر میں دل کھول کر حصہ لیں۔ یہ سارے کام ہمارے لیے بڑی ہی فضیلت اور اجروثواب کا درجہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کئی گھر ایسے بھی ہیں جہاں غذائی اشیا اور دیگر سازوسامان برباد ہوگئے ہیں، خواتین، ضعیف العمر افراد اور معصوم بچوں کیلیے گرم کپڑوں اور دیگر ملبوسات کی بھی شدید ضرورت ہے۔ مولانا نے کہا کہ ایسے اصحاب ونوجوان جو الکڑیشین،کارپنٹر ہوں یا دیگرہنر جانتے ہوں وہ بھی آگے آئیں اور فلاحی تنظیموں کے ساتھ امدادی کاموں میں ضرورہاتھ بٹائیں۔گھروں،گلیوں، مساجد اور دیگر مقامات پر جو گندگی جمع ہوگئی ہے، اس کی صفائی کے کام میں حصہ لیں۔ مزید پڑھیں:حیدرآباد: بارش نے توڑا 100 سال کا ریکارڈ
ہم اللہ تعالی کا شکر اداکریں کہ ہم بارش کی تباہ کاریوں سے محفوظ ہیں اور اس شکرانہ کے طور پر متاثرین کے لیے ہرممکن مددکریں، مولانا نے بارش سے متعلق واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد کیلیے بھی دعائے مغفرت کی اور پسماندگان سے اظہار تعزیت کیا۔
اس دوران انہوں نے کہاکہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے بارش متاثرین کیلیے امدادی رقم کا بھی اعلان کیاگیا ہے، اطلاعات کے مطابق اس سلسلہ میں درخواست فارم کا نمونہ بھی جاری کیاگیا ہے۔ تعلیم یافتہ اصحاب و نوجوانوں سے گذارش ہے کہ وہ درخواست فارم کی کاپیاں لے کرمتاثرین تک جائیں اور متاثرہ کا نام، مکان نمبر اوردیگر جوتفصیلات ہیں، اسے خود اپنے طورپر مکمل و واضح انداز میں لکھتے ہوئے فارم کی خانہ پُری کریں اور متعلقہ دفاتر میں داخل کریں۔
مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ بارش کے متاثرین کی مدد کے سلسلہ میں ملی بیت المال کی جانب سے حتی المقدور مدد کی جارہی ہے، اس سلسلہ میں فون نمبرات، 9000001024 یا 9618000725 پر رابطہ کیاجاسکتا ہے یا ملی بیت المال کے اکاونٹ نمبر '32250454213' اسٹیٹ بینک آف انڈیا میرعالم منڈی برانچ حیدرآباد آئی ایف ایس کوڈ 'SBI N0004904' ہے۔
یواین آئی وخاپنے گھروں کی چھتوں سے بھی محروم یہ افراد ہماری فی الفور توجہ کے مستحق ہیں، کئی تنظیمیں اور کئی افراد اپنے اپنے طورپر متاثرین کی ہر ممکن مدد کررہے ہیں تاہم حالات اور نقصانات کے لحاظ سے ابھی مدد کے بہت کچھ کام کرنا ضروری ہے۔ بارش متاثرین کی مدد کرنا انسانی فریضہ اور وقت کا تقاضہ ہے۔
کسی کی تکلیف کو دور کرنے کے لیے اگر ہم کچھ مصیبت اٹھاتے ہیں تو اللہ رب العزت ہم سے بہت خوش ہوتا ہے، مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ بارش سے غیر متاثر علاقوں کے نوجوان اور دیگر حضرات خاموش تماشائی نہ رہیں، دن بھر صرف سوشیل میڈیا پر مصروف رہنے اور امدادی کاموں کاصرف جائزہ لیتے رہنے کے بجائے جہاں جہاں امدادی کام ہورہے ہیں، عملی طورپر ہاتھ بٹائیں۔
مولانا جعفرپاشاہ نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقوں کے کئی گھروں میں لڑکیوں کی شادیوں کا سامان اور کپڑے تھے جو تباہ ہوگئے ہیں،کئی گھروں میں معصوم بچوں کے لیے دودھ، ڈبل روٹی، غذائی پیکٹس، کمبل اور دیگر سازوسامان کی بڑے پیمانہ پر ضرورت ہے، مولانا نے منہدم شدہ مکانات کی تعمیر کے سلسلہ میں مالدار حضرات کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ وہ غریب عوام کے منہدم مکانات کی تعمیر میں دل کھول کر حصہ لیں۔ یہ سارے کام ہمارے لیے بڑی ہی فضیلت اور اجروثواب کا درجہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کئی گھر ایسے بھی ہیں جہاں غذائی اشیا اور دیگر سازوسامان برباد ہوگئے ہیں، خواتین، ضعیف العمر افراد اور معصوم بچوں کیلیے گرم کپڑوں اور دیگر ملبوسات کی بھی شدید ضرورت ہے۔ مولانا نے کہا کہ ایسے اصحاب ونوجوان جو الکڑیشین،کارپنٹر ہوں یا دیگرہنر جانتے ہوں وہ بھی آگے آئیں اور فلاحی تنظیموں کے ساتھ امدادی کاموں میں ضرورہاتھ بٹائیں۔گھروں،گلیوں، مساجد اور دیگر مقامات پر جو گندگی جمع ہوگئی ہے، اس کی صفائی کے کام میں حصہ لیں۔
ہم اللہ تعالی کا شکر اداکریں کہ ہم بارش کی تباہ کاریوں سے محفوظ ہیں اور اس شکرانہ کے طور پر متاثرین کے لیے ہرممکن مددکریں، مولانا نے بارش سے متعلق واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد کیلیے بھی دعائے مغفرت کی اور پسماندگان سے اظہار تعزیت کیا۔
اس دوران انہوں نے کہاکہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے بارش متاثرین کیلیے امدادی رقم کا بھی اعلان کیاگیا ہے، اطلاعات کے مطابق اس سلسلہ میں درخواست فارم کا نمونہ بھی جاری کیاگیا ہے۔ تعلیم یافتہ اصحاب و نوجوانوں سے گذارش ہے کہ وہ درخواست فارم کی کاپیاں لے کرمتاثرین تک جائیں اور متاثرہ کا نام، مکان نمبر اوردیگر جوتفصیلات ہیں، اسے خود اپنے طورپر مکمل و واضح انداز میں لکھتے ہوئے فارم کی خانہ پُری کریں اور متعلقہ دفاتر میں داخل کریں۔
مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ بارش کے متاثرین کی مدد کے سلسلہ میں ملی بیت المال کی جانب سے حتی المقدور مدد کی جارہی ہے، اس سلسلہ میں فون نمبرات، 9000001024 یا 9618000725 پر رابطہ کیاجاسکتا ہے یا ملی بیت المال کے اکاونٹ نمبر '32250454213' اسٹیٹ بینک آف انڈیا میرعالم منڈی برانچ حیدرآباد آئی ایف ایس کوڈ 'SBI N0004904' ہے۔