شہر بنگلور کے چکپیٹ ٹینک گارڈن کے علاقے میں واقع راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسس، اندرا گاندھی چلڈرن ہسپتال، سنجے گاندھی ہسپتال، نمہانس ہسپتال و کڈوائی ہسپتال میں بڑے امراض کے علاج کے لیے شہر بنگلور آئے سیکڑوں مریض لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہیں پھنس گئے۔
ایسے مشکل وقت میں علاقے کی مسجد عتیق کی انتظامیہ کمیٹی نے بلا تفریق مذہب و ملت ایسے لوگوں کی مدد کرنے کا بیڑہ اٹھایا۔
کمیٹی نے اس تعلق سے متعدد نوجوان پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو تقریباً 600 سے زائد مسافروں کے لیے دونوں وقت کے کھانے کا انتظام کررہی ہے۔
مسجد کمیٹی کے ذمہ داران کھانا تقسیم کرتے ہوئے حالانکہ بیرون ریاستوں کے مریضوں و رشتہ داروں نے مسجد کمیٹی کی کافی تعریف کی لیکن یہ بھی کہا کہ یہ ان کے مسلئے کا مستقل حل نہیں ہے کیونکہ انھیں یہ نہیں پتہ کہ وہ جب تک گھر جاسکیں گے۔
مسجد عتیق کی انتظامیہ کمیٹی نے بلا تفریق مذہب و ملت ایسے لوگوں کی مدد کرنے کا بیڑہ اٹھایا بیروں ریاست سے آئے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ آس پاس کی ہوٹلوں میں مقیم ہیں لیکن ان کے پاس روم کا کرایہ ادا کرنے تک کے پیسے نہیں ہیں اور لاک ڈاؤن کے سبب اپنا علاج بھی وہ ٹھیک طرح سے نہیں کرا پائے ہیں اس وجہ سے انھیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ریاست آسام، اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال و دیگر شمالی ریاستوں و بیرونی ممالک سے آئے یہ مریض و ام کے رشتہ دار ٹرین، فلائٹ و بس جیسے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے مقامی ہوٹلوں میں رکے ہوئے ہیں اور پریشان حال ہیں۔