وزیر اعظم نریندر مودی نے دنیا کے سب سے بڑے ویکسینیشن مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آج جس دن کا انتظار ہم کافی بےچینی سے کر رہے تھے آخر کار وہ دن آگیا اور ملک کو یہاں کے سائنسدانوں و ڈاکٹروں کی انتھک محنت سے ویکسین مل ہی گئی۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران ہر طرح کی افواہوں پر کان نہ دھرنے کی نصیحت کی لیکن ویکسینیشن کی مہم شروع ہونے کے ساتھ ہی ملک کے کئی حصوں سے اس کی مخالفت کی خبریں بھی آ رہی ہیں۔
کورونا ویکسینیشن کے اس اہم دن پر ریاست ہریانہ کے ضلع رواڑی سے ایک اہم خبر آ رہی ہے، جہاں طبی عملہ اور کارکنان نے کورونا کا ٹیکہ لگانے سے انکار کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:وزیراعظم مودی کے ہاتھوں کورونا ٹیکہ کاری مہم کا آغاز
ان لوگوں کا سوال ہے کہ اگر کورونا ویکسینیشن لگانے سے ان کی صحت پر بُرا اثر پڑتا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
ادھر، گجرات اور راجستھان سے بھی خبریں آ رہی ہیں کہ کئی فرنٹ لائن ورکرز نے کورونا کا ٹیکہ لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ پہلے ان کا ہیلتھ انشورنس کرایا جائے تاکہ کسی ناگہانی سے وہ خود کو محفوظ سمجھیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ انشورنس کی وجہ سے ان کا کنبہ خطرات کا سامنا کرنے کے قابل ہوگا۔ ان کا سوال ہے کہ اگر ویکسین کی وجہ سے ان کی صحت متاثر ہوتی ہے تو وہ علاج و معالجہ کا خرچ کہاں سے لائیں گے؟ ان کی مانگ ہے کہ حکومت ان کے خدشات دور کرنے کی پہل کرے تاکہ وہ بے خطر ہوکر اس ٹیکہ کاری مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔