منی پور نے برطانیہ سے برصغیر کی آزادی اور تقسیم ہند کے دو برس بعد سنہ 1949 میں بھارت میں شمولیت اختیار کر لی تھی تاہم اس ریاست میں گزشتہ کئی دہائی سے علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔
منی پور کی اس اعلان کردہ جلاوطن حکومت 'منی پور اسٹیٹ کونسل' کے وزیر برائے خارجہ امور نارینگبام سمرجیت نے اعلان کیا کہ اب اس حکومت کو قانونی حکومت بنانے کے تعلق سے اقوام متحدہ سے تسلیم کرانے کی کوشش کی جائے گی۔
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نارینگبام سمرجیت نے کہا ہم آج سے دستوری جلاوطن حکومت کو یہاں سے چلائیں گے۔
اس پریس کانفرنس میں منی پور کا بھارت سے آزادی کا اعلان بھی پڑھ کر سنایا گیا، منی پور کے رہنماؤں نے پہلی مرتبہ سنہ 2012 میں بھارت سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔
منی پور کی جلا وطن اسٹیٹ کونسل کے وزیر خارجہ نارینگبام سمرجیت نے اس موقع پر مزید کہا 'ہم مختلف اقوام کی طرف سے خود کو تسلیم کرانے کی کوشش کریں گے تاکہ ہم اقوام متحدہ کی رکنیت حاصل کر سکیں اور ہمیں امید ہے کہ بہت سے ممالک ہماری آزادی کو تسلیم کر لیں گے۔
منی پور کا شمار بھارت کی چھوٹی ریاستوں میں ہوتا ہے اور اس کی آبادی تقریباً 28 لاکھ افراد پر مشتمل ہے، یہ ریاست 'سیون سسٹرز' کے نام سے جانے والی ریاستوں کے اس گروپ میں شامل ہے جو ملک کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہیں اور وہاں بھارت سے علیحدگی کی آوازیں اٹھتی رہتی ہیں۔