ملائیشیا کے نئے وزیراعظم محی الدین یاسین نے پارلیمنٹ کی کارروائی کو دو ماہ کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
اطلاع کے مطابق ملائشیائی پارلیمان سپیکر محمد عارف محمد یوسف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں محی الدین کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کے اجلاس کا آغاز 18 مئی سنہ 2020 سے ہوگا۔
ایوان زیریں کے سپیکر محمد عارف محمد یوسف نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ اب قانون ساز نو مارچ کی بجائے 18 مئی کو دوبارہ طے کریں گے۔
واضح رہے کہ 94 برس کے مہاتر محمد کے اچانک استعفی کے بعد شاہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ نے محی الدین کو ملائشیا کا نیا وزیراعظم مقرر کیا تھا انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم محی الدین یاسین کے اشارے پر کیا گیا تھا، لیکن اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
واضح رہے کہ 94 برس کے مہاتر محمد کے اچانک استعفی کے بعد شاہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ نے محی الدین کو ملائشیا کا نیا وزیراعظم مقرر کیا تھا۔
واضح رہے کہ 72 برس کے محی الدین نے اتوار کے روز ملائیشیا کے آٹھویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف لیا تھا، اور محی الدین یاسین کو نو مارچ کو پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا تھا۔
محی الدین نے اتوار کے روز ملائیشیا کے آٹھویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف لیا تھا، اور محی الدین یاسین کو نو مارچ کو پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا تھا خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے مہاتر محمد نے اپنی اتحادی جماعت کے سربراہ انور ابراہیم سے اختلافات کے بعد عہدے سے استعفی دے دیا تھا، اور اپنے استعفے کے باعث پیدا ہونے والے سیاسی بحران پر عوام سے معافی بھی مانگی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ ایک انتہائی عجیب چیز ہے کہ ناکام لوگ حکومت بنارہے ہیں اور کامیاب لوگ اپوزیشن میں رہیں۔
وہیں دوسری جانب مہاتر محمد نے محی الدین یاسین کے وزیراعظم بننے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'ایسا لگ رہا کہ میرے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے، کیونکہ مجھے 222 رکنی پارلیمنٹ کے 114 ارکان کی حمایت حاصل تھی'۔
یہ ایک انتہائی عجیب چیز ہے کہ ناکام لوگ حکومت بنارہے ہیں اور کامیاب لوگ اپوزیشن میں رہیں انہوں نے مزید کہا تھا کہ کتنی عجیب بات ہے سنہ 2018 کے انتخابات میں ہارے ہوئے لوگ اب حکومت بنائیں گے۔
شاہ سلطان کی جانب سے ہفتہ کو محی الدین کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیے جانے کے بعد مہاتر نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے، اور ملک بھر میں عوام نے بادشاہ کے فیصلے کو جمہوریت مخالف اقدام قرار دیتے ہوئے احتجاج شروع کردیا تھا۔
خیال رہے کہ ملائیشیا کے بادشاہ نے ہفتے کے روز مہاتر محمد کی جگہ وزیر داخلہ محی الدین یاسین کو ملک کا نیا وزیراعظم نامزد کیا تھا۔
ملائیشیا کے بادشاہ نے ہفتے کے روز مہاتر محمد کی جگہ وزیر داخلہ محی الدین یاسین کو ملک کا نیا وزیراعظم نامزد کیا تھا یاد رہے کہ محی الدین یاسین مہاتر محمد کی جماعت کے صدر بھی ہیں اور دیگر کئی وزارتوں کے عہدے پر رہنے کے علاوہ سابقہ دور حکومت میں ڈپٹی وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ملائیشیا کے سابق وزیر داخلہ محی الدین یاسین نے مہاتر محمد کے استعفے کے بعد ملک کے نئے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف لیا، جبکہ سابق وزیراعظم نے اس قدم کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق محی الدین دراصل مہاتر محمد کی جماعت برساتو کے سربراہ ہیں اور ان کی جانب سے وزیراعظم کا منصب سنبھالے جانے کے بعد ان کا اتحاد یونائیٹڈ مالے نیشنل آرگنائزیشن (یو ایم این او) دوبارہ اقتدار میں آ گیا ہے، جسے سنہ 2018 میں انتخابات میں شکست کے بعد اقتدار سے محروم ہونا پڑا تھا۔