این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے اپوزیشن رہنما دیویندر فڑنویس کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پتہ ہے جو لوگ لوک سبھا میں میرے خلاف الیکشن لڑے تھے عوام نے ان کی ضمانت ضبط کروادی، بارامتی، سانگلی کے ساتھ جہاں جہاں میرے مخالفین میرے خلاف کھڑے ہوئے وہاں وہاں عوام نے انہیں نہ صرف شکست سے دوچار کیا بلکہ کئی مقامات پر وہ اپنی ضمانت بھی نہیں بچاسکے۔ وہ لوگ یہ سب ریکارڈ کیوں نہیں یاد رکھتے؟
واضح رہے کہ سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مہا وکاس آگھاڑی مہاراشٹر میں اقتدار میں آنے سے پہلے اس میں کیا ہوا تھا اس کا ذکر کرتے ہوئے شردپوار کو اپنی تنقیدکا نشانہ بنایا تھا۔ جس کے جواب میں شردپوار نے ستارا کی ریت شکشن سنستھا کی میٹنگ کے بعد ریسٹ ہاوس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیوندرفڑنویس کی طرف سے کی جانے والی تنقید کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور میں کوئی اہمیت نہیں دیتا۔ فڑنویس کے پاس کوئی کام نہیں ہے، عوام نے انہیں نظر انداز کرتے ہوئے اقتدار سے بے دخل کر دیا ہے اس لیے وہ مجھ پر تنقید کرکے عوامی مقبولیت حاصل کرنا چاہتے ہیں جو کہ ناممکن ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تعلق سے پوار نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے تاریخ نے قیمتوں میں اس قدر اچھال کبھی نہیں آیا، اس وقت ملک معاشی بحران کا شکار ہے اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے تمام شعبوں میں اس کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ لاک ڈاون کی وجہ سے لوگ خاموش ہیں مرکزی حکومت اسی خاموشی کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ اس وقت ملک میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد پانچ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔