عالمی وبا کورونا وبا (کووڈ۔19) کے دوران ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہوا، جس نے انسانی زندگی کے ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے۔
اسی کڑی میں مدرسے کے طلبا کا بڑا نقصان ہوا کیونکہ چھ ماہ بعد مدارس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جس کے لیے کووڈ 19 پروٹوکول پر عمل آوری ضروری قرار دیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لکھنئو کے عیش باغ میں واقع اسلامی سنٹر آف انڈیا کے ترجمان مولانا سفیان نظامی نے بتایا کہ 'حکومتی گائیڈ لائن کے مطابق ایک دن میں صرف 50 فیصد طلبا کو ہی کلاس میں حاضری کی اجازت دے دی گئی ہے، باقی کے طلبا اگلے دن کمرہ جماعت میں شریک ہوں گے'۔
انہوں نے بتایا کہ 'جب طلبا مدرسہ آئیں گے، ان کے لیے سینی ٹائزر کا استعمال اور ماسک لگانا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس کے بغیر انہیں مدرسہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی'۔
مولانا سفیان نظامی نے بتایا کہ 'کمرہ جماعت میں شریک ہونے والے طلبا کے لیے ضروری ہے کہ ان کے والدین یا ذمہ داران اس کے لیے اجازت نامہ دیں تاکہ وہ اپنی ذمہ داری پر بچوں کو مدرسہ بھیج سکیں'۔
مدرسے کے طلبا حصول تعلیم میں مصروف انہوں نے کہا کہ 'جہاں تک آن لائن کلاسز کی بات ہے، تو اس میں تعلیم کا وہ معیار نہیں آتا، جو مدرسہ میں بیٹھ کر بچے کو تعلیم دی جاتی ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ 'جو طلبا مدرسہ نہیں آ سکتے، ان کے لیے پہلے کی طرح آن لائن کلاسز کی سہولت فراہم رہے گی'۔
اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈکے رجسٹرار آر پی سنگھ نے سبھی مدارس انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان باتوں کا خیال یقینی بنائیں:
- 1۔ مدرسہ کھولے جانے سے پہلے انہیں پوری طرح سے سینیٹائز کیا جائے اور یہ کام ہر روز دونوں شفٹ میں کرنا یقینی بنایا جائے۔
- 2۔ سبھی مدارس میں سینی ٹائزر اور ہینڈ واش کے بعد ہی طلبہ کو داخل کیا جائے۔3۔ اگر کسی طالب علم یا استاد کو بخار، زکام یا کھانسی کی علامات ہوں، تو انہیں دوائی دے کر گھر بھیج دیا جائے۔
- 4۔ مدرسہ میں صبح داخل ہوتے ہوئے اور چھٹی پر سماجی دوری کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
- 5۔ مدرسہ میں ایک سے زائد داخلی دروازے ہیں، تو ان کا استعمال یقینی بنایا جائے۔
- 6۔ اگر طلبا اسکول بسوں یا کسی دوسرے سواری سے آتے ہوں، تو انہیں ہر روز سینی ٹائز کرایا جائے۔ ساتھ ہی بیٹھنے میں سماجی دوری کا خاص خیال رکھا جائے۔
- 7۔ سبھی طلبا، اساتذہ و دوسرے ملازمین کو ماسک پہننا ضروری ہے۔ مدارس انتظامیہ اس کے لیے زیادہ ماسک مہیا کروائے۔
- 8۔ کلاس روم میں دو طلبا کے درمیان چھ فٹ کی دوری ہو۔
- 9۔ آن لائن تعلیم پہلے کی طرح جاری رہے۔ اگر کوئی طالب علم آن لائن کلاس کرنا چاہے تو اس کی اجازت دی جائے۔
- 10۔ مدرسہ دو شفٹ میں چلایا جائے۔ صبح میں سیکنڈری و فاضل جبکہ دوسری شفٹ میں سینئر سیکنڈری و کامل کے طلبا کو پڑھایا جائے۔
- 11۔ ایک دن میں صرف 50 فیصد طلبا کو ہی بلایا جائے، باقی کے طلبا کو دوسرے دن۔
- 12۔ آن لائن تعلیم کی اجازت جاری رہے گی۔ اگر کچھ طلبا کلاس کرنا چاہیے ہیں تو انہیں بھی اجازت دی جائے۔
- 13۔ جن مدارس میں آن لائن کلاس چل رہی ہیں اور طلبا مدرسہ جا کر کلاس نہیں کرنا چاہتے، انہیں اس کی اجازت دی جائے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اترپردیش میں تقریبا چھ ماہ بعد مدارس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے لئے کووڈ۔19 گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے، جسے ماننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔