اردو

urdu

محمود مدنی کے بیان پر نکتہ چینی

ڈاکٹر ایوب انصاری نے مولانا محمود مدنی کے این آر سی اور کشمیر کے حساس معاملے پر حکومت کی تائید وحمایت کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

By

Published : Sep 19, 2019, 1:22 PM IST

Published : Sep 19, 2019, 1:22 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 4:43 AM IST

'مدنی کنبےنے جمعیۃ العلمائے ہند کو خود سپرد کردیا'

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب انصاری نے جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری سید مولانا محمود مدنی کے ذریعہ این آرسی اور کشمیر کے مسئلے پر بی جے پی حکومت کی حمایت و تائید کرنے پر سخت نکتہ چینی کی۔

انھوں نے کہا کہ 'مدنی کنبہ اپنے مفاد کیلئے اتنا نیچے گرجائے گا جس کا تصورنہیں کیا جاسکتا'۔

ڈاکٹر ایوب انصاری نے کہا کہ 'دونوں جمعیت علمائے ہند کے سربراہ چاچا بھتیجے ایک ہی طرح کے ہیں ۔یہ کنبہ گزشتہ 1920 سے مسلمانوں کو گمراہ کرکے سیاسی پارٹیوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے آر ایس ایس کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جہاں تک مولانا محمود مدنی کا سوال ہے وہ ہمیشہ سیاسی پارٹیوں کے قریب رہے ہیں ایک مرتبہ وہ راجیہ سبھا رکن بھی رہ چکے ہیں'، ممکن ہے کہ راجیہ سبھا میں جانے کیلئے حساس معاملے پر بی جے پی حکومت کی حمایت میں بیان دے کر ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی ہو'۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ایک ایسے اعلی مسلم چہرے کی ضرورت تھی جو دنیا کو دکھا سکے کہ مسلمان ان کے ساتھ ہیں۔اب جبکہ مولانا محمود مدنی نے حکومت کی پالیسیوں کی تائید کر دی تو ایسے میں بی جے پی کو بن مانگی مراد مل گئ ۔اب بی جے پی بین الاقوامی سطح پر یہ تشہیر کر سکتی ہے کہ ملک کی سب سے بڑی مسلم تنظیم جمعیت علمائے ہند انکے ساتھ ہے۔

ایوب انصاری نے کہا کہ مولانا محمود مدنی کے بیان سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے مفاد کو بالائے طاق رکھ کر اپنے مفاد کو ترجیح دیتے ہیں ۔

Last Updated : Oct 1, 2019, 4:43 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details