ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا کی کاروائی میں تیسرے دن بھی خلل
بجٹ اجلاس کے تیسرے دن بھی لوک سبھا میں کسانوں کے معاملے پر حزب اختلاف کے اراکین کا احتجاج جاری رہا جس کی وجہ سے آج بھی وقفہء سوالات نہیں ہو سکا۔
لوک سبھا کے بجٹ اجلاس کے تیسرے روز لگاتار کسانوں کے معاملے پر حزب اختلاف کے ممبران نے ہنگامہ جاری رکھا، جس کی وجہ سے آج بھی وقفہ سوالات نہیں ہوسکا۔ شام 4 بجے اسپیکر اوم برلا نے وقف سوال شروع کردیا اور بی جے پی کے رمیش بدھوڑی کا نام سوالات کرنے کے لئے پکارا گیا۔ دوسری طرف ایوان کے وسط میں آکر حزب اختلاف کے ممبران نے زرعی اصلاحات کے قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے بازی کی۔
نعرے بازی کے درمیان روڈ ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اس محکمہ سے متعلق سوالات کے جوابات دیئے۔ مسٹر بدھوڑی جنہوں نے معذور افراد کی سہولت سے متعلق سوالات کئے تھے ۔اپوزیشن ممبران سے کہا کہ وہ معذور افراد کی دلچسپی کے بارے میں سوالات اٹھائیں اور ایوان میں خلل نہ ڈالیں۔
جب دو سوال ہونے کے بعد نعرہ بازی بند نہیں ہوئی اسپیکر برلا نے تب اپوزیشن ممبران سے کہا کہ وقفہ سوالات اپوزیشن کے لئے بہت اہم ہے۔ اس میں حکومت عوامی دلچسپی کے موضوعات پر ردعمل ظاہر کرتی ہے۔ لہذا ، وقفہ سوالات میں خلل نہیں ہونا چاہئے۔ لیکن حزب اختلاف کے ممبروں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی چار بجے تک ملتوی کردی۔