انہوں نے کہا کہ عام انتخابات 2019 میں ٹکٹ کٹنے سے ناخوش نہیں، بلکہ ٹکٹ کاٹنے کے طریقہ سے مایوس ہوں۔
لال کرشن اڈوانی گجرات کے گاندھی نگر سے چھ باررکن پارلیمان رہ چکے ہیں، لیکن اس بار عام انتخابات میں75 برس کا بزرگ کا حوالہ دے کر ان کی جگہ پہلی بار گاندھی نگر سے بی جے پی صدر امت شاہ کو ٹکٹ دیا جا رہا ہے۔
اٹل بہاری باجپئی کی حکومت میں نائب وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے والے اڈوانی نے کہا کہ ٹکٹ کے تعلق سے کسی نے مجھ سے بات تک نہیں کی، اس طرح سے ٹکٹ کاٹنا میرے لیے بےعزتی ہے۔
حالاکہ بی جے پی کی پالیسی کے تحت 75 برس پورا کر چکے کئی رہنماؤں کو اس بار ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے، جس میں لال کرشن اڈوانی کے علاوہ ہکم دیو نارائن ،اتراکھنڈ سے بی جے پی کے رہنما کھنڈوری ،کریا منڈا،پارلیمنٹ اسپیکر سمترا مہاجن کا بھی نام شامل ہے۔