بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین شہاب الدین احمد نے کہا کہ اس ایپلیکیشن میں چھوٹی بڑی بارہ زبانوں کو چننے کا اختیار دیا گیا ہے جس میں ہندی، مراٹھی، پنجابی، بنگلہ، اُڑیا وغیرہ زبانیں شامل ہیں لیکن بھارت کی مشہور و معروف زبان اردو جو آج بین الاقوامی سطح پر قبولِ عام کا درجہ حاصل کر چکی ہے اور تقریباً پوری دنیا میں اس کے بولنے اور سمجھنے والے موجود ہیں، اسے ایپلیکیشن میں جگہ دینے کی زحمت نہیں کی گئی ہے۔
اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین نے ٹوئیٹر کے ذریعے بھارت اور پوری دنیا کے محبانِ اردو سے اس سلسلے میں مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے اپنے پریس ریلیز کے ذریعے یہ بتایا ہے کہ اردو خالص بھارت کی زبان ہے اور پورے ملک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔
ہندی فلموں میں اَسّی سے نوّے فیصد مکالمے اور نغمے اردو زبان کے الفاظ سے ہی دلکش اور شیریں بنتے ہیں، ایک زمانے میں اردو زبان بھارت گیر پیمانے پر لنگوا فرینکا کے طور پر استعمال کی جاتی تھی لیکن حکومت کی عدم توجہی کہیے یا پھر ایپلیکیشن ڈیولپ کرنے والوں کی کوتاہ نظری کہ صوبائی سطح پر بولی جانے والی زبانیں تو اس ایپلیکیشن میں شامل کی گئیں لیکن اردو کو یہ شرف بخشنے سے محروم کر دیا گیا۔