اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

لیبر کوڈ ملازمین کی حفاظت اور سماجی تحفظ کا ضامن

لیبر کوڈ 2019 میں کم از کم اجرت، سماجی تحفظ اورملازمین کے لیے کام کے حالات سے متعلق معاملات کے حل کو شامل کیا گیا ہے۔

Labor Code 2019 guarantees the safety and social security of employees
لیبر کوڈ ملازمین کی حفاظت اور سماجی تحفظ کا ضامن

By

Published : Dec 10, 2019, 12:23 PM IST

محنت اور روزگار کے وزیر مملکت سنتوش کمار گنگوار نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ لیبر سے متعلق قوانین کے متعلقہ ضابطوں کو آسان بناکر ضم کرکے اور موزوں بناکر چار لیبر کوڈز کا اجرا کیا جائے گا۔

کارخانوں میں محنت مزدوری کرنے والے ملازمین کی تندرستی اور بہتر صحت ضروری ہے۔

1۔ اجرت سے متعلق کوڈ
2۔ صنعتی تعلقات سے متعلق کوڈ
3۔ پیشہ جاتی تحفظ، صحت اور کام کے حالات سے متعلق کوڈ اور
4- سماجی تحفظ سے متعلق کوڈ

کھیتی باڑی میں مصروف خاتون، خوشگوار انداز میں

مرکزی وزیر سنتوش کمار گنگوار نے بتایا کہ 'ان لیبر کوڈز کے ذریعے ملازمین کی بہبود کو یقینی بنایا جائے گا'۔

بھارت کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ اس لیے اس شعبے میں اصلاحات ضروری ہے۰۔

چار لیبر کوڈز کا تاریخی پس منظر :

  • ان چار لیبر کوڈز میں اجرت سے متعلق کوڈ 2019 انڈیا گزٹ میں 8 اگست 2019 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا۔
  • پیشہ جاتی تحفظ، صحت اور کام کے حالات سے متعلق کوڈ 2019 کو 23 جولائی 2019 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اور بعد میں اسے جانچ کے لیے لیبر سے متعلق پارلیمنٹ کے مستقل کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔
    تلنگانہ ریاست کا سرکاری لوگو
  • صنعتی تعلقات سے متعلق کوڈ 2019 کو 28 نومبر 2019 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔
  • سماجی تحفظ سے متعلق کوڈ 2019 کو پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے لیے کابینہ کے ذریعے منظور کیا جاچکا ہے۔

لیبر کوڈ میں کم از کم اجرت، سماجی تحفظ اور ملازمین کے لیے کام کے حالات سے متعلق معاملات کے حل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ملازمین سے متعلق کوڈز کے سلسلے میں بیداری کو عام کیا جائے۔

مجوزہ کوڈ موجودہ لیبر قوانین کو ابھرتی ہوئی اقتصادی صورت حال کے مطابق بنائیں گے۔

مزید پڑھیں : بھارت: ماحولیات کی تحفظ پر کیے گئے اقدامات پر ایک نظر

مزدوروں پر مبنی صنعتوں مثلاً زراعت اورمینوفیکچرنگ برآمدات کو فروغ دینے سمیت مینوفیکچرنگ اکائیوں کے قیام کو تحریک ملے گی۔ اس سے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا اور اس سے ملازمین کی حفاظت سماجی تحفظ اور بہبود کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details