بہار اسمبلی انتخابات کے لیے تمام جماعتیں تیار ہیں، ووٹنگ کا پہلا مرحلہ 28 اکتوبر کو ہونا ہے جبکہ دوسرا مرحلہ 3 اور تیسرا مرحلہ 7 نومبر کو ہوگا۔ انتخابی نتائج کا اعلان 10 نومبر کو ہوگا۔
اب اس جنگی انتخابی مہم کے دوران رائے دہندگان بھی اپنے نمائندے کا انتخاب کرنے کے لیے تیار ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق بہار میں 7.29 کروڑ ووٹرز ہیں۔ ان میں سے 5.11 کروڑ ووٹر وہ ہیں جن کی عمر 50 برس سے کم ہے۔
رواں بہار اسمبلی انتخابات میں 31 تا 50 برس کے درمیان ووٹرز فیصلہ کن کردار ادا کریں گے، در حقیقت ریاست کے کل رائے دہندگان کا 44.1 فیصد 31 سے 50 کی عمر کے ووٹرز ہیں۔
بہار کے تمام عمر گروپز کے ووٹرز کا فیصد
- 18 سے 25 کے عمر کے رائے دہندگان 13.9 فیصد
- 26سے 30 برس عمر کے رائے دہندگان 15.8 فیصد ہے
- 31 سے 50 برس کے رائے دہندگان کی تعداد 44.1 فیصد
- 51 سے 65 برس کے عمر کے رائے دہندگان کی تعداد 17.2 فیصد
- 65 برس کے رائے دہندگان کے عمر کی تعداد 9 فیصد
اگر ہم اعداد و شمار پر نگاہ ڈالیں تو 31 سے 50 برس والے رائے دہندگان اس بار فیصلہ کن کردار ادا کریں گے، لیکن 26 سے 30 برس کے (15.8 فیصد) عمر کے ووٹرز فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔
حزب مخالف کی جماعتیں اس عمر گروپ کے ووٹرز کو اپنے خیمے میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ تیجسوی یادو نے سرکاری نوکری کارڈ کھیلا ہے، جس کا جواب فی الحال حکمران جماعت کے پاس نہیں ہے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر یہ تبدیلی کے مقصد کے لیے لائی گئی ہے تو موجودہ حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔