پانچ زبانوں میں گزشتہ 28 برسوں سے 36 کتابوں کا ترجمہ کرنے والے معروف مترجم سنتوش ایلیکس نے لاک ڈاؤن میں سوشل میڈیا پر 'پاكھی' میگزین کے لائیو پروگرام میں یہ اطلاع دی۔
ملیالم، تیلگو اور تامل کے علاوہ ہندی اور انگریزی سے بہت سی کلاسیکی کا ترجمہ کرنے والے مسٹر ایلیکس نے بتایا کہ بھارت میں آٹھویں - نویں صدی میں رامائن، مہابھارت، گیتا، پںچ تںتر، اتھروید اورهتواپدیش کا عربی میں ترجمہ ہو چکا تھا۔ اس سے پہلے صرف سنسکرت پراکرت اور پالی زبان میں ہی ترجمہ ہوتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ نویں صدی کے بعد چینی اور تبتی زبان میں بھگوان بدھ کے پاٹھ (متن) کا ترجمہ پر کام شروع ہوا۔ اس کے بعد 11 ویں صدی میں آسامی، مراٹهی، بنگلہ، تیلگو اور کنڑ زبانوں کی پیدائش ہوئی اور پھر سنسکرت سے ان زبانوں کے درمیان ترجمہ کا کام ہونے لگا۔ پندرہویں صدی میں’رامائن‘ اور’مہابھارت‘ کا ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ ہوا جبکہ سولہویں صدی میں سنسکرت سے فارسی زبان میں ترجمہ کے کام ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ اکبر کو ترجمہ کے کام میں اتنی دلچسپی تھی کہ اس نے باقاعدہ ترجمہ بیورو قائم کیا تھا جس کا کام قدیم گرنتھوں اور کلاسیک کا فارسی میں ترجمہ کرنا تھا. اس دوران مہابھارت، گیتا، رامائن، سنہاسن بتیسی اور یوگ وششٹھ کا بھی ترجمہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ بدایونی نے رامائن کا فارسی میں ترجمہ کیا تھا اور اکبر کو اس کا ترجمہ اتنا پسند آیا کہ انہوں نے بدایونی کو اتھروید کا بھی ترجمہ کرنے کا کام سونپا۔