ریاست بہار کا دربھنگہ پارلیمانی حلقہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پارلیمانی حلقہ میں الیکشن کمیشن کے مطابق کل رائے دہندگان 1638671 ہیں۔ خاتون ووٹرز کی تعداد 774044 اور مرد ووٹرز کی تعداد 864622 ہے۔
دربھنگہ پارلیمانی حلقے میں گورا بورام، بینی پور، علی نگر، دربھنگہ گرامین، دربھنگہ شہر اور بہادر پور اسمبلی حلقے سامل ہیں۔
دربھنگہ ضلع کی میں کل 18 تحصیل، 37 پولیس تھانے اور تین سب ڈویژن ہیں۔
ضلع 2279 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ کل باشندگان 3937985 ہیں، اس ضلع میں خاتون 1877436 اور مرد کی تعداد 2059949 ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ بابا ناگا ارجن، واچسپتی مشر، ودیاپتی جیسے معروف دانشوروں کا تعلق دربھنگہ سے ہے۔
ملک کی آزادی کے بعد سنہ 1952 میں دربھنگہ پارلیمانی حلقے سے کانگریس کے شری نارائن داس کامیاب ہوئے، دربھنگہ سینٹرل اور دربھنگہ ایسٹ سے انیرودھ سنہا، دربھنگہ نارتھ سے شیام نندن مشرا اور دربھنگہ بھاگلپور سیٹ سے للت ناراین مشرا کو کامیابی ملی تھی۔ یہ تمام رہنما کانگریس کے ٹکٹ پر پارلیمانی انتخابات لڑے تھے۔
سنہ 1989 میں جنتا دل پارٹی کے طرف سے پہلی بار مسلم امیدوار شکیل الرحمان کامیاب ہوئے پھر 1991 میں جنتا دل کی طرف سے محمد علی اشرف فاطمی امیدوار بنے اور کامیاب ہوئے اور پھر 1996 میں بھی وہ کامیاب ہوئے۔
سنہ 1998 میں علی اشرف فاطمی نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بی جے پی کے امیدوار کو شکست دی۔
سنہ 1999 میں علی اشرف فاطمی کو بی جے پی کے امیدوار کیرتی آزاد نےہرایا اور وہ پہلی بار بی جے پی کی طرف سے ایوان پارلیمان میں پہنچے۔