اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کراچی طیارہ حادثہ: دو جون سے عالمی سطح پر تفتیش شروع

فرانسیسی ہوا بازی کی تفتیشی اتھارٹی نے بتایا کہ ایک گنجان آباد علاقے میں گرنے والے پاکستانی طیارے کے پرواز اور کاک پٹ وائس ریکارڈرز کا کام دو جون سے فرانس میں شروع ہوگا۔

karachi plane crash: decoding of black box to begin from Jun two
کراچی طیارہ حادثہ: دو جون سے عالمی سطح پر تفتیش

By

Published : Jun 1, 2020, 1:48 PM IST

فرانسیسی شہر ٹولوس میں ایئربس سہولت سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی 11 رکنی ٹیم گذشتہ ہفتے پاکستان پہنچی۔ جس میں طیارے سے متعلق حادثے کی آزاد تفتیش کی گئی۔

  • کن ممالک کے اراکین شامل ہیں؟

کراچی طیارہ حادثہ کی تفتیش کے لیے غیر ملکی ماہرین کی ٹیم میں ایئر بس کمپنی کے نمائندے اور فرانس، جرمنی، برطانیہ اور دیگر ممالک کے اراکین شامل ہیں۔

بتادیں کہ گزشتہ جمعہ (29 مئی 2020) کو پاکستان کے ماڈل کالونی کے قریب جناح گارڈن کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا۔ قومی کیریئر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے ایئربس اے 320 طیارے میں 91 مسافر اور آٹھ ملازمین موجود تھے۔

اطلاعات کے مطابق اس حادثہ میں ستانوے مسافر ہلاک ہوگئے اور زمین پر گر کر گیارہ افراد زخمی ہوگئے۔

اس واقعہ کے بعد اس پر تفتیش شروع ہوچکی ہے۔ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (ایف ڈی آر) میں وقت، اونچائی، ہوا بازی، سرخی اور ہوائی جہاز کا رویہ اور پرواز میں دیگر خصوصیات شامل ہیں۔

  • کاک پٹ وائس ریکارڈر:

کاک پٹ وائس ریکارڈر (سی وی آر) ایک ایسا آلہ ہے جو حادثات اور واقعات کی تفتیش کے مقاصد کے لئے فلائٹ ڈیک میں آڈیو ماحول کو ریکارڈ کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔

یہ پائلٹز کے ہیڈسیٹ اور کاک پٹ میں نصب ایریا کو مائکرو فون اور ائرفون کے آڈیو سگنلز کے ذریعے ریکارڈ اور اسٹور کرتا ہے۔

  • جہاز حادثہ اور تفتیشی بورڈ:

بی ای اے نے بتایا کہ حادثے کی جگہ پر کام مکمل ہونے کے بعد پاکستان کا ہوائی جہاز حادثہ اور تفتیشی بورڈ (اے اے بی) کی ٹیم فرانس کے لئے پرواز کرے گی۔

ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ 'سائٹ پر موجود مشن مکمل ہونے کو ہے۔ پاکستان کی اے اے بی کی ٹیم اس کے بعد فرانس چلے گی'۔

غیر ملکی ماہرین کی ٹیم میں ایئر بس کمپنی کے نمائندے اور فرانس، جرمنی، برطانیہ اور دیگر ممالک کے ممبر شامل ہیں۔

  • ملبے اور راستے کا معائنہ:

انہوں نے ہفتے کے دوران حادثے کی جگہ کا دورہ کیا اور طیارے کے ملبے اور راستے کا معائنہ کیا اس دوران انھیں کاک پٹ وائس ریکارڈر ملا ہے۔

اس سے قبل طیارے کا فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر بازیافت کیا گیا تھا۔

  • تفتیش ابھی مکمل نہیں ہوئی:

تفتیشی ٹیم جو 26 مئی کو کراچی پہنچی تھی، دو دن کے بعد واپس لوٹنا تھا، لیکن ٹیم جانچ کے لئے درکار کچھ اہم شواہد کا سراغ نہیں لگا سکی، لہذا انہوں نے اپنے قیام میں توسیع کردی۔

ٹیم نے طیارے کے ملبے کا فرانزک معائنہ کیا اور طیارے کے مختلف حصے بھی اکٹھے کیے جو حادثے کی وجہ کی نشاندہی کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

انہوں نے اس مقصد کے لئے ڈرون کیمرے بھی استعمال کیے۔

ٹیم نے جناح بین الاقوامی ہوائی اڈہ اور ریڈار سنٹر کا بھی دورہ کیا۔ طیاروں کے لینڈنگ اور ٹیک آف کے لئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ ریڈار روم میں موجود آلات کا معائنہ کیا۔

مزید پڑھیں:پاکستانی ہائی کمیشن کے دو عہدیدار کو بھارت چھوڑنے کا حکم

اس کے بعد ٹیم نے کنٹرول ٹاور کا دورہ کیا اور ہنگامی کال موصول ہونے کے بعد ضابطہ اخلاق کا جائزہ لیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details