اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کابل گرودوارہ حملہ: ایک بھارتی بھی شک کے دائرے میں - سینئر صحافی سنجیب کیرو باروہ

اس مضمون میں سینئر صحافی سنجیب بروا نے مبینہ طور پر اسلامک اسٹیٹ خراسان (آئی ایس کے) کے ذریعہ افغانستان میں ایک اقلیتی مذہبی طبقہ سکھوں کے گرودوارہ کو نشانہ بنانے کے بارے میں بات کی ہے۔ جس میں 28 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کابل گرودوارہ حملہ: ایک بھارتی بھی شک کے دائرے میں
کابل گرودوارہ حملہ: ایک بھارتی بھی شک کے دائرے میں

By

Published : Mar 28, 2020, 10:07 AM IST

سینئر صحافی سنجیب برواکے مطابق 'اسلامک اسٹیٹ خراسان (آئی ایس کے) کے مشتبہ خودکش بمباروں نے بدھ کے روز وسطی کابل کے شوربازار علاقے میں دھرم شالہ گرودوارہ کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، ان میں سے ایک بھارتی تھا جس کا تعلق کیرالہ کے قصارا گوڈ سے تھا'۔

مضمون نگار کے مطابق خالد الہندی نے دعوی کیا ہے کہ یہ حملہ 'کشمیر میں مظلوم مسلمانوں کی حالت زار کا بدلہ لینے کے لئے تھا'۔

ایک سرکاری سکیورٹی ذرائع کے مطابق ابو خالد الہندی کوئی اور نہیں بلکہ ساجد کے نام سے مشہور محمد ساجد کوتیرومل ہے، جس نے 31 مارچ 2015 کو ممبئی سے دبئی کے لیے پرواز کے دوران ہی اسلامک اسٹیٹ میں شمولیت اختیار کیا۔

بھارتی حکومت کا خیال ہے کہ قصارا گوڈ سے بہت سارے افراد اسلامک اسٹیٹ میں شامل ہونے اور 'خلافت کے تحت زندگی گزارنے' کے لئے افغانستان روانہ ہوئے تھے جہاں اسلامی قوانین غالب ہیں۔

گرو دوارے حملے میں کئی افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کے لئے آئی ایس کے نے ذمہ داری قبول کی ہے حالانکہ افغان حکومت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ پاکستان کے زیرانتظام حقانی دہشت گردی کی تنظیم تھی جو اس حملے کے پیچھے تھی۔

جمعرات کے روز ایک مقناطیسی بم بھی پھٹا، جو تدفین کے مقام سے 50 میٹر کے فاصلے پر ہے، جہاں سکھوں کی آخری رسومات ادا کی جارہی تھی۔

گرودوارہ سکھوں کی عبادت گاہ ہے۔ گرودوارے کے اندر تقریبا 150 سکھ زائرین موجود تھے حملہ صبح تقریبا 7: 45 بجے ہوا۔

اس حملے میں تقریبا 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ابو خالد نے خود کو اڑانے سے قبل زائرین پر خودکار ہتھیاروں سے یملہ کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details