جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے پچھلے ماہ 23 دسمبر کو ریاست کا سب سے بڑا احتجاج منعقد کیا گیا تھا جس میں 2 لاکھ سے زیادہ افراد نے شرکت کی اور متحد ہوکر پر امن طریقے سے ان قوانین کے خلاف آواز اٹھائی۔
آج جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پچھلے تقریباً ایک مہینے میں ہوئی کوششوں کے متعلق تفصیل بتائیں۔
سی اے اے کے خلاف کرناٹک میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا قیام جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ ہم ریاست بھر میں اس مسئلہ کی مخالفت میں ہورہے احتجاج کی رہنمائی کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کرکے ان سے بھی مہم میں شامل ہونے کی درخواست کررہے ہیں۔
کمیٹی نے کہا کہ بنگلور میں بھی دہلی کے شاہین باغ کے طرز پر احتجاج کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں دو درخواستیں بھی داخل کی جارہی ہیں۔
اس موقع پر شہریت ترمیمی قانون کے علاوہ این پی آر پر بھی روشنی ڈالی گئی اور عوام الناس کو یہ پیغام دیا گیا کہ کسی کو بھی، بھلے ہی کوئی سرکاری افسر ہو، اپنا کوئی بھی کاغذ نہ دکھائے۔
اس موقع پر عوام الناس سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے کاغذات کو بنوالیں، اس لئے نہیں کہ کسی کو این پی آر جیسے قانون کے سلسلے میں دکھانے بلکہ اپنی بنیادی ضروریات کو پر کرنے کے لئے۔