حیدرآباد پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے جھار کھنڈ میں تبریز نامی نوجوان کے ماب لنچنگ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سانحہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف پھیلائے نفرت کا نتیجہ ہے، اب اس طرح واقعات پر قابو پانا مشکل ہو گیا ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی، آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد کے اس طرح واقعات نہیں رکنے والے ہیں، کیوں کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو پھیلایا ہے۔
ایم آئی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے ایسا ماحول بنائے ہیں، جہاں مسلمانوں کو دہشت گرد، قوم مخالف اور گائے کو کاٹنے والا سمجھا جا رہا ہے۔
جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد کے ایک نئے واقعے میں بھیڑ نے چوری کے شک میں 24 برس کے ایک مسلم نوجوان پر اتنا تشدد کیا کہ اس کی موت ہو گئی۔
ضلع سرائے کیلا کے کھرسواں میں چوری کے شک میں ایک مسلم نوجوان کومقامی لوگوں نے کئی گھنٹوں تک پول کے ساتھ باندھے رکھا اور اس دوران اسے بڑی بے رحمی سے پیٹا گیا اور گندی گالیاں دی گئیں۔
یہ واقعہ 18 جون کا تشدد کی انتہا کرنے کے بعد بھیڑنے مسلم نوجوان کو پولیس کے حوالے کر دیا ، پولیس نے اسے کورٹ کے حوالے کر دیا جس نے اسے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
واقعہ کے چار دن بعد 22 جون کو نہایت خراب حالت میں اسے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔
اس حادثے سے جڑے کئی ویڈیوز سامنے آئے ہیں۔ اس ویڈیو میں لوگ اسے ڈنڈے سے پیٹتے نظر آ رہے ہیں۔ دوسرے ویڈیو میں بھیڑ اسے جے شری رام اور جے ہنومان کا نعرے لگانے کو کہہ رہی ہے جسے مسلم نوجوان دہرا رہا ہے لیکن اس کے باوجود ہجوم میں سے کوئی شخص اسے بچانے کی پہل نہیں کی۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ اگر وزیراعظم نریندر مودی آزادی کی 75ویں سالگرہ منانے جا رہے ہیں تو کیا ہم اس طرح کے واقعات سے آزادی کی سالگرہ منائیں گے۔