اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کیمپا فنڈ کا پیسہ دوسرے کاموں میں خرچ کرنے والی ریاستوں کا الاٹمنٹ روکا جائےگا: جاوڈیکر

ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے آج کہا کہ ’جنگلات کو ہونے والے نقصان کی تلافی سے متعلق فنڈ (کیمپا) کےلئے دئے جانے والے پیسے سے شجرکاری نہ کرکے دوسرے کاموں میں خرچ کرنے والی ریاستوں کو مستقبل میں اس فنڈ سے ہونے والے الاٹمنٹ سے روکا جا سکتا ہے۔

By

Published : Aug 17, 2020, 5:21 PM IST

مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر

جنگلات اور ماحولیات کے سلسلے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے سکریٹریوں اور سینئر افسروں کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں جاوڈیکر نے کہا کہ پہلے ریاستوں کو پچھلے پانچ سال میں جنگلات کی ترقی کے اپنے بجٹ کا حساب دینا ہوگا اس کے بعد ہی آگے انہیں اور رقم جاری کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو کیمپا فنڈ سے ملنے والی رقم کا کم از کم 80 فیصد شفاف طریقےسے شجرکاری پر خرچ کرنا ہوگا۔

مرکزی حکومت شجرکاری کےلئے کیمپا فنڈ سے ریاستوں کو ہر سال ایک مقررہ رقم جاری کرتی ہے۔اس کا مقصد ریاستوں میں شجرکاری مہم چلا کر جنگلاتی علاقے بڑھانا ہے۔ایسی خبریں آرہی ہیں کہ ریاستی حکومتیں اس رقم کا استعمال فاریسٹ افسروں کو گاڑی خریدنے ،میٹنگ کرنے وغیرہ میں خرچ کررہی ہیں۔

جاوڈیکر نے آج کی میٹنگ میں واضح طورپر انہیں آگاہ کرتے ہوئے کہا’’کیمپا کے پیسے آگئے تو ریاست اسی پیسےسے گاڑیاں خرید رہی ہیں۔ہم یہ دیکھیں گے کہ جنگلات کا بجٹ (پچھلے)پانچ سال میں کتنا بڑھا ہے اور اس کے بغیر کیمپا کا پیسہ نہیں ملے گا۔کیمپا کا جو پیسہ ملا ہے اس کا 80 فیصد صرف شجر کاری کےلئے ملے گا۔باقی 20 فیصد ہی صلاحیت کی توسیع کےلئے خرچ کر سکتے ہیں۔یہ پیسہ انفرااسٹرکچر پر برباد نہیں کیا جانا چاہئے۔‘‘

مرکزی وزیر ماحولیات نے کہاکہ مالی کمیشن نے مرکز سے ریاستوں کو ملنے والے حصے میں جنگلات کا حصہ سات فیصد بڑھاکر دس فیصد کردیا ہے۔اس سے ریاستوں کو زیادہ رقم مہیا ہوگی۔اس لئے انہیں جنگلات کے اپنے بجٹ کو بڑھانا چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details