جشن میلاد مصطفی کے موقع پر علماء کرام، ہندو مذہب کے پیشوا اور دانشوران نے ایک آواز ہوکر نفرت و عداوت کو ختم کرنے اور آپس میں پیار و محبت کو فروغ دینے کا کام کرنے کی دعوت دی۔
سابق ایم پی و معروف عالم دین مولانا عبید اللہ خان اعظمی نے کہا کہ '. دہشت گردی کا خاتمہ اس طرح ممکن ہے کہ ملک کے تمام باشندے نفرت و عداوت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں'۔
اس موقع پر شہر کے معروف عالم دین مولانا محمد علی نے بتایا کہ 'پیارے نبی کے یوم میلاد کو ہم اس لیے عالمی یوم امن مناتے ہیں کہ پیغمبر اسلام امن و محبت کا پیغام لیے کر تشریف لاے آئے۔
ویڈیو : جشن میلاد مصطفی کو عالمی یوم امن کے طور پر منایا گیا پروگرام میں شریک مہمان سوامی شری ونے کمار گوروجی نے کہا کہ 'ہمارا ملک ایسے چمن کی طرح ہے جس میں مختلف پھول ہوتے ہیں ویسے ہی یہاں بسنے والے ہندو، مسلم، مسیحی و دیگر ادیان کے لوگ اتحاد و اتفاق ہی نہیں بلکہ پیار و محبت کے ساتھ رہتے ہیں'۔
مزید پڑھیں : بنگلور: میلاد النبی کے موقع پر اجتماعی شادی
سوامی جی نے کہا کہ پیغمبر اسلام انسانیت کا پیغام لے کر آئے، جس کی آج کے دور میں زیادہ ضرورت ہے'۔
معروف سماجی کارکن اگنی شریدھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'مسلمانوں ہی کو نہیں بلکہ عوام الناس کو چاہیے کہ پیارے نبی کے بتائے راستے پر چلیں کہ یہ بلا شبہ امن کا راستہ ہے'۔