انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ 'ہماری دلی تمنا تھی کہ عدالت ہماری عرضی پر غور کرتی مگر ایسا نہیں ہوا، کورٹ ہمارا ہے، آئین ہمارا ہے، ملک ہمارا ہے، اگر ہماری بات نہیں سنی گئی۔۔ٹھیک ہے۔'
عدالت عظمی نے ہماری بات نہیں سنی آئندہ کیا اقدام کیا جائے گا؟ اس سوال پر مولانا مدنی نے کہا کہ اب کچھ نہیں، جو فیصلہ ہوگا، ہم مشاورت کے ذریعہ کریں گے۔
شہریت بل کو بابری قضیہ سے جوڑ کر دیکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قانون کے اثرات ابھی فوری طور پر مسلمانوں پر مرتب نہیں ہونگے، مگر بعد میں لاکھوں مسلمان خطرہ میں پڑ جائیں گے۔
مولانا مدنی نے امت شاہ کے اس بیان پر جس میں وزیر داخلہ نے مسلمانوں کے لئے تشویش کی بات نہ ہونے کی بات کہی، کہا کہ ان کے بیان میں کوئی صداقت نہیں۔ مولانا مدنی نے امت شاہ کو براہ راست جھوٹا قرار نہیں دیا مگر اشاروں میں ضرور یہ کہا کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔