اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

طلاق ثلاثہ بل کے آئینی جواز کو چیلینج کیا گیا

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے طلاق ثلاثہ بل کو یکم اگست کو پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے پاس ہونے کے بعد منظوری دے دی تھی۔

the constitutional validity of the triple talaq bill

By

Published : Aug 22, 2019, 6:31 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 9:50 PM IST


معروف ملی نتظیم جمیعت علمائے ہند سپریم کورٹ میں طلاق ثلاثہ کی آئینی حیثیت کو چیلینج کیا ہے۔

جمعیت علمائے ہند نے عدالت سے طلاق ثلاثہ بل پر روک لگانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

دراصل صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے طلاق ثلاثہ بل کو یکم اگست کو پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے پاس ہونے کے بعد منظوری دے دی تھی، جس کے ساتھ ہی یہ قانون بن گیا اور اسے 19 ستمبر 2018 سے مؤثر تصور کیا جائے گا۔

اس سے قبل پارلیمان کے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں ایک طویل بحث کے بعد طلاق ثلاثہ کا بل منظور کر لیا گیا تھا۔

ایوان زریں یعنی لوک سبھا میں اسے بھاری اکثریت سے پہلے ہی منظور کیا گیا تھا۔

طلاق ثلاثہ بل کو 25 جولائی کو لوک سبھا نے جبکہ 30 جولائی کو راجیہ سبھا نے منظور کیا تھا۔ لوک سبھا میں بل کے حق میں 303 اور مخالفت میں 82 ووٹ پڑے تھے اور راجیہ سبھا میں اس کی حمایت میں 99 اور مخالفت میں 84 ووٹ ڈالے گئے تھے۔

Last Updated : Sep 27, 2019, 9:50 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details