مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ میں ملکی وملی مسئلہ پر درجن بھر قرارداد منظور کی گئیں مگر کشمیرکے قضیہ پرصاف موقف اختیار کرنے سے گریز کیاگیا۔
ملک میں جماعت اہل حدیث کی نمائندہ جماعت مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکی عاملہ میٹنگ دہلی میں منعقدہوئی،جس کی صدارت معروف عالم دین مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے کی۔
عاملہ میں ملک کے بیشتر صوبوں سے آئے اراکین اور صوبائی ذمہ داران نے شرکت کی۔
اس میٹنگ میں کشمیرکے قضیہ کے ساتھ مختلف ملکی وملی مسائل پر متعدد تجاویز منظور کی گئیں،مگرکشمیرکے تعلق سے جوقرارد منظور کی گئی وہ بہت مبہم معلوم ہوتی ہے۔
قرارداد میں تحریرہے کشمیربھارت کا اٹوٹ حصہ ہے اور کشمیری ہمارے ہم وطن بھائی ہیں۔ ان کا دکھ درد پورے ملک کا غم ہونا چاہیے۔
قرارد داد میں یہ بھی کہا گیا کہ دفعہ 370کی منسوخی سے متعلق سادہ لوحوں کوکسی طرح کی بدامنی پھیلانے کا موقع نہیں دیاجاناچاہئے اورنہ ہی کوکسی طرح کے پروپیگنڈہ کاشکارہونا چاہئے۔
برصغیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو تشویش کی نگاہ سے دیکھاگیا اورسنجیدہ گفتگوکے ذریعہ تمام مسائل حل کرنے کی اپیل کی گئی۔
دفعہ 370کی منسوخی پربھی جمعیة اہل حدیث نے کوئی موقف ظاہرنہیں کیا۔اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے اہل حدیث کے کئی ذمہ داروں سے رابطہ کیامگرسب نے کشمیرکے مسئلہ پرکچھ بھی بولنے سے گریزکیا۔
اس میٹنگ میں ملک وملت اور عالمی مسائل سے متعلق اہم اور انتہائی اہمیت کی حامل قرار داد و تجاویز منظور کی گئیں۔جس میں ملکی اورعالمی تناظر میں مسلکی اتحاد اور باہمی احترام کی ضرورت ،این آرسی کے نفاذکو مبنی برانصاف قرار دینا وغیرہ شامل ہے۔