اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'جامعہ میں فائرنگ مرکزی وزیر کے اشتعال انگیز بیان کا نتیجہ' - firing at jamia

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مارچ کرنے والے طلبہ پر پولیس کی موجودگی میں گولی چلانے والے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر انتخاب عالم نے دعوی کیا کہ یہ ایک مرکزی وزیر کے اشتعال انگیز بیان کا نتجہ ہے جس میں کھلا کھلم گولی مارنے کی بات کہہ رہے ہیں۔

اشتعال انگیز بیان کا نتیجہ
اشتعال انگیز بیان کا نتیجہ

By

Published : Jan 30, 2020, 9:50 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:14 PM IST

انہوں نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جاری مظاہرے کے بارے میں مسلسل بی جے پی اور اس کی حکومت الٹے سیدھے بیان دے رہی تھی اور مطاہرین کو مارنے پر اکسا رہی تھی۔ گزشتہ دنوں ایک مرکزی وزیر اسٹیج پر دیش کے غداروں کو جوتے مارو.... نعرے لگواتے رہے اور یہ نعرہ پولیس کی موجودگی میں لگا لیکن وزیر داخلہ امت شاہ اس پر کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ وہ اسی طرح راستے پر چلتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ اتنا زور سے بٹن دباؤ کے کرنٹ شاہین باغ تک پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک رکن پارلیمنٹ ایک گھنٹہ میں مظاہرہ ختم کرنے کی بات کر رہے تھے لیکن ان لوگوں کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے جس کا نتیجہ ہے کہ آج جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایک نوجوان مظاہرین پر پولیس کی موجودگی میں گولی چلادی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اتنی بڑی تعداد میں پولیس کی موجودگی کے باوجود کوئی گولی کیسے چلا سکتا ہے جب تک اس کے پیچھے کوئی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری ہندوستان میں یہ دن آگئے ہیں کہ حکومت کا وزیر گولی مارنے کے لئے کہہ رہا ہے۔ عوام کس پر بھروسہ کرے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 2:14 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details